عراق میں سرکاری اسلحہ خانے پر حملہ اور بم دھماکوں میں 20 افراد ہلاک، متعدد زخمی

ہفتہ 3 ستمبر 2016 15:06

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 ستمبر۔2016ء) عراق میں سرکاری اسلحہخانے پر راکٹ حملے اور مختلف مقامات پر بم دھماکوں کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے مشرقی علاقے العبیدی میں واقع اسلحہ ڈپو پر نا معلوم سمت سے فائر کئے گئے راکٹ حملے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

بغداد آپریشنز کمان کے ترجمان سعد معن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ العبیدی میں قائم اسلحہ ڈپو پر راکٹ حملے کئے گئے دھماکوں کے نتیجے میں ڈپو میں موجود بعض گرینیڈز چل پڑے جن کی زد میں آکر ڈپو میں تعینات 10 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ واقعے میں 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ جائے حادثہ کے قریب کچھ مشکوک افراد کو دیکھا گیا تھا جن کا تعلق شدت پسند تنظیم عصائب اہل الحق سے بتایا جاتا ہے تاہم اب تک کسی تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

(جاری ہے)

بغداد کے علاقے غزالیہ میں واقع ایک مرکزی اور تجارتی شاہراہ پر ہونے بم دھماکے میں بھی 7 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ المشتل میں واقع ایک بازار میں بھی دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔عراقی وزارت داخلہ کے مطابق غزالیہ اور المشتل میں ہونے والے دونوں بم دھماکوں میں 10 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق فوری طور پر ہلاکتوں کی مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوسکیں تاہم مختلف اسپتالوں سے ملنے والی خبروں کے مطابق 10 افراد ہلاک اور بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

متعلقہ عنوان :