پاکستان اور کینیا مابین دو طرفہ تجارت چائے اور چاولوں تک محدود ہے‘ دونوں ملک اس کے علاوہ بے شمار اشیاء درآمد و برآمد کر سکتے ہیں‘ پاکستانی برآمد کنندگان کینیا کے ذریعے افریقہ کی وسیع مارکیٹ سے رابطے کرکے اپنی برآمدات کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں

پاکستان میں کینیا کے ہائی کمشنر پروفیسر جولیس کیبٹ بیٹوک کی میڈ یا سے گفتگو

ہفتہ 3 ستمبر 2016 15:06

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 ستمبر۔2016ء) پاکستان میں کینیا کے ہائی کمشنر پروفیسر جولیس کیبٹ بیٹوک نے کہا ہے کہ پاکستان اور کینیا کے درمیان دو طرفہ تجارت چائے اور چاولوں تک محدود ہے حالانکہ دونوں ملک اس کے علاوہ بے شمار اشیاء درآمد و برآمد کر سکتے ہیں پاکستانی برآمد کنندگان کینیا کے ذریعے افریقہ کی وسیع مارکیٹ سے رابطے کرکے اپنی برآمدات کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں اور اس سلسلہ میں انہیں ویزا سمیت ہر قسم کی سہولتیں مہیا کی جار ہی ہیں دونوں ملکوں کے تاجروں میں قریبی رابطے ضروری ہیں اور اس سلسلہ میں ویزوں کے اجراء کے پورے نظام کو آن لائن کر دیا گیا ہے وہ گز شتہ روز یہا ں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی مجلس عاملہ سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت بڑھانے کیلئے انہوں کہا کہانہوں نے اس سال کے آخر میں کینیا کی طرف سے اسلام آباد میں منعقد کی جانے والے ٹریڈ انویسٹمنٹ کانفرنس کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستان کی طرح فیصل آباد کے تاجر بھی اس میں بڑی تعداد میں شرکت کرینگے تاکہ وہ کینیا میں موجودہ تجارتی مواقعوں سے بھر پور فائدہ اٹھا سکیں ۔