وزیراعظم نوازشریف نے فیصل آباد میں کوئلے سے 40 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا افتتاح کردیا‘بجلی کا بحران ختم نہیں کر رہے ، سستی بجلی دینا بھی مقصد ہے۔ صرف سڑکوں کا جال نہیں بچھا رہے ، عام آدمی کا معیار زندگی بھی بہتر کر رہے ہیں ، قربانیاں دے کر کراچی کا امن بحال کر دیا، عام آدمی کو تعلیم ، صحت ، صاف پانی فراہم کریں گے۔وزیراعظم کا پاورپلانٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 3 ستمبر 2016 14:02

وزیراعظم نوازشریف نے فیصل آباد میں کوئلے سے 40 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے ..

فیصل آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 ستمبر۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے فیصل آباد میں کوئلے سے 40 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا افتتاح کردیا ہے۔ستارہ کیمیکل انڈسٹریز کی جانب سے یہ منصوبہ چین کے تعاون سے سوا دو سال میں مکمل کیا گیا جس پر ساڑھے تین ارب روپے لاگت آئی۔مہمان خصوصی وزیر اعظم نواز شریف نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت نہ صرف بجلی بلکہ انفرااسٹرکچر، دہشتگردی اور معیشت کو بھی ٹھیک کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ سال پہلے کے مقابلے میں کراچی کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے، وہاں حالات دن بہ دن بہتر ہورہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی کھوئی ہوئی روشنیاں اور مقام دوبارہ حاصل کرے گا، کراچی معاشی ہب ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردی کوئی معمولی مسئلہ نہیں، اس سے نمٹنے کیلئے فوجیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے کافی قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ابھی بھی چھوٹا موٹا حملہ کرتا رہتا ہے، گزشتہ روز مردان میں پیش آنے والا واقعہ افسوس ناک تھا، دہشتگرد سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنارہے ہیں لیکن یہ سلسلہ جلد ختم ہوجائے گا۔انہوں نے مردان دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد کیلئے مغفرت کی دعا بھی کی۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دو تین سال پہلے نہ صنعتوں کیلئے بجلی تھی نہ گھریلو صارفین کیلئے بجلی تھی، ہر طرف بجلی کا فقدان تھا اور فیصل آباد میں روز مظاہرے ہوتے تھے۔

انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کو دہرایا کہ 2018 ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف بجلی کی قلت ختم کرنا نہیں بلکہ بجلی سستی کرنا بھی ہے تاکہ مصنوعات کی قیمتیں کم ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہر طرف اندھیرا ہو تو ترقی کیسے ہوگی، ملک کو اندھیروں کی طرف دھکیلا جارہا تھا، ماضی کی حکومتوں کو جواب دینا چاہیے، 7 سال ڈکٹیٹر کے بھی تھے انہوں نے کیا کیا۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی، کیا وجہ ہے کہ بجلی کی قلت بھی ہم ہی آکر ٹھیک کریں، پشاور سے موٹر وے لاہور آکر کیوں رک گئی؟انہوں نے کہا کہ 1998 میں موٹر وے کا افتتاح ہوا تھا، اس کے بعد سے موٹر وے وہیں کھڑی ہے جہاں ہم چھوڑ کر گئے تھے، کسی نے اسے آگے نہیں بڑھایا، اس موٹر وے کو کراچی جانا تھا بلکہ گوادر تک جانا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک طرف بجلی کے معاملے کو ٹھیک کررہے ہیں، ایک طرف انفرااسٹرکچر کو ٹھیک کررہے ہیں، دہشتگردی کے خلاف بھرپور جنگ لڑ رہے ہیں اور پاکستان کی معیشت کو بحالی کی طرف بھی لے کر جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کو قومیانا پاکستان کیلئے بہت بڑا سیٹ بیک تھا، ہم اداروں کو ایک ایک کرکے ٹھیک کررہے ہیں، میرا یہ مصمم ارادہ ہے کہ ہم پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کو دنیا کی بہترین ایئرلائنز میں لاکر کھڑا کریں گے، نئے طیارے خریدے جائیں گے جو پاکستان بھر سے چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے مسافر بھی پی آئی اے پریمئر سروس کا خیال رکھیں گے، سامان خراب نہیں کریں گے اور گندگی نہیں مچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ بجلی کی پیداوار کیلئے ملکی کوئلہ اب استعمال ہورہا ہے جو 50 سال پہلے استعمال ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کے زائد بل کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے موبائل میٹرنگ کی تجویز پر غور کررہے ہیں یہ اچھی تجویز ہے پورے پاکستان میں اس کا سلسلہ پھیلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی برآمدات میں اضافے کیلئے بھی کوشاں ہیں، انہوں نے تقریب میں موجود وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ جتنا کھانے میں دلچسپی لیتے ہیں اتنی دلچسپی ملکی برآمدات بڑھانے میں بھی لیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ قربانیاں دے کر کراچی کا امن بحال کر دیا، عام آدمی کو تعلیم ، صحت ، صاف پانی فراہم کریں گے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا ماضی کی حکومتیں جواب دیں ، ملک کو اندھیروں میں کیوں دھکیلا ؟ وزیراعظم نوازشریف نے سوال کیا وہ ملک بھر میں موٹرویز کا جال بچھا رہے ہیں ، ماضی کی حکومتیں جواب دیں ، موٹرویز بنانے کا عمل کیوں روکا ؟نوازشریف نے کراچی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شہرقائد اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گا ، دہشت گردی کو ختم کر کے دم لیں گے۔

انہوں نے عام آدمی کے لیے صحت ، تعلیم اور صاف پانی کے فراہمی کے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے برآمدات میں اضافے کے لیے کاروباری طبقے کو یقین دہانی کرائی کہ سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اڑھائی تین سال میں بڑی تبدیلی آئی ہے، اگلے سال بجلی کی صورتحال مزید بہتر ہوجائےگی ،یقین ہے 2018 بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہوگا۔

ہمارا مقصد صرف بجلی بحران پرقابو پانا نہیں، بجلی سستی کرنا بھی ہے کیونکہ اس سے ملکی برآمدات اور ریونیو بڑھے گا جس سے ترقی ہوگی اور بے روزگاری و غربت کا خاتمہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لوگ چند برس پہلے بجلی کو ترستے تھے، آج فیصل آباد ہی نہیں، ملک بھر کی انڈسٹری کو بغیر رکاوٹ بجلی مل رہی ہے،نجی اور سرکاری شعبے میں سرمایہ کاری سے مطمئن ہوں۔

نوازشریف نے مزیدکہا کہ 1998 میں موٹر وے کا افتتاح ہوا، اس کے بعد اس میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، ملک کو اندھیروں کی جانب دھکیلا جارہا تھا ،پچھلی حکومتوں کو جواب دینا ہوگا کہ انھوں نے اپنے دور حکومت میں کیا کیا؟۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں حزب اختلاف کی مختلف جماعتوں کی جانب سے پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے احتجاج شروع کیا گیا جبکہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے بھی شروع ہوئے ہیں، اس کے بعد مسلسل 4 روز سے ملک کے مختلف علاقوں میں وزیر اعظم نواز شریف منصوبوں کا افتتاح کرنے میں مصروف ہیں۔