مردان دہشت گرد حملے کے بعد فضا سوگوار،شٹرڈاؤن ہڑتال،بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ

ہفتہ 3 ستمبر 2016 12:47

مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 ستمبر۔2016ء) مردان میں کچہری کے مرکزی دروازے پر ہونے والے خودکش حملے کے بعد علاقے میں ہفتہ کو فضا سوگوار رہی، مردان کمپلیکس اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں زخمیوں کا علاج جاری ہے جبکہ واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تدفین کردی گئی ہے۔ مردان میں دہشت گردی کے خلاف تاجروں کی اپیل پر ہڑتال کی کی گئی ،جس کی وجہ سے کاروباری مراکز اور دکانیں بند اور ٹریفک معمول سے کم ہے۔

خیبرپختونخوا بار کونسل کی کال پر مردان عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا جبکہ تاجر برادری نے بھی شٹرڈاؤن ہڑتال کال دی ہے، واقعہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے۔ مردان کچہری میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ مردان میں اسکولوں، عمارتوں اور مقامات پر پولیس کی بڑھا دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مردان پولیس حکام نے ابتدائی رپورٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کچہری میں حملہ کرنے والے خودکش بمبار نے پولیس کے 3 حصاروں سے بچنے کے لئے پولیس کے پاس پہنچ کرہینڈ گرنیڈ پھینکااوراندرکی جانب دوڑلگادی۔

تاہم دروازے پرتعینات سپاہی جنید خان اوردیگرنے اس کا پیچھا شروع کیا جس کے دوران حملہ آورنے بر آمدے میں پہنچ کرخود کودھماکے سے اڑادیا۔مردان میں خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔کچہری کے باہر خود کش دھماکے میں تین پولیس اہلکاروں اور چار وکیلوں سمیت 13افراد شہید اور 35 زخمی ہوئے تھے۔جمعہ کے روز امن دشمنوں اور دہشت گردوں نے مردان کونشانہ بنایا۔

خودکش حملہ آور نے ضلع کچہری کے گیٹ پر پہلے دستی بم پھینکا،پھر اندر گھسنے کی کوشش کی۔مگر گیٹ پر تعینات فرض شناس پولیس اہلکاروں خود کش بمبار پر فائر کھول دیے۔منصوبہ ناکام ہوتا دیکھ کر بمبار نے خود کو کچہری کے دروازے پر ہی اڑا لیا۔سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق دس بج کردس منٹ پر دھماکہ ہوتے ہی کچہری کے باہر بھی بھگدڑ مچ گئی اور لوگ خوف کے عالم میں ادھر اْدھر بھاگتے نظر آئے۔

دھماکے میں حملہ آور کو روکنے والے تین پولیس اہلکار بھی جاں بحق ہوگئے۔تحقیقات کے مطابق خو دکش حملہ آور نے آٹھ کلو بارودی مود سے بھری جیکٹ پہن رکھی تھی،خود کش دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی نے نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کرلیا۔رپورٹ کے مطابق پولیس کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ جانی نقصان بر آمدے میں بیٹھے وکلااورسائلین کا ہوا جووہاں پرموجود تھے۔رپورٹ کے مطابق حملے میں مجموعی طورپر 13 افراد شہید اور30 سے زائد زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں 4وکیل، 3 پولیس اہلکار اور6 عام لوگ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :