الطاف حسین کو پاکستان کیخلاف زہر اگلنے پر ایسی عبرتناک سزاہونی چا ہئیے کہ لوگ یادرکھیں ،شہبازشریف

یقین ہے برطانوی حکومت ا س حوا لے سے تعاون کریگی کرپشن کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہئیے ،اپوزیشن ٹی اوآرز نہیں بناناچاہتی تھی انہیں شفاف احتساب سے غرض نہیں وہ پانامہ کوفٹبال بناناچاہتے تھے حکومت نے نیک نیتی سے اسمبلی میں بل پیش کردیا ہے ،فیصلہ ملک کے عوام نے کرناہے ، وزیر اعلی پنجاب کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 2 ستمبر 2016 23:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2 ستمبر ۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہاہے کہ الطاف حسین کو زہر اگلنے پر پاکستان لاکر انکے خلاف کارروائی کی جائے اورایسی عبرتناک سزاہونی چا ہئیے کہ لوگ یادرکھیں ،یقین ہے برطانوی حکومت ا س حوا لے سے تعاون کریگی،عمران خان کے احتجاج پرنوازشریف یامجھے کوئی فرق نہیں پڑیگا،احتجاج ،مارچ اوردھرنے پاکستان کی ترقی ،اندھیروں کے خاتمے ،شفافیت اورپاکستان کے عوام کی منزل کوکھوٹا کرنے کے لئے دیئے جارہے ہیں ،کرپشن کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہئیے ،اپوزیشن ٹی اوآرز نہیں بناناچاہتی تھی انہیں شفاف احتساب سے غرض نہیں بلکہ وہ پانامہ کوفٹبال بناناچاہتے تھے، حکومت نے نیک نیتی سے اسمبلی میں بل پیش کردیا ہے ،فیصلہ ملک کے عوام نے کرناہے عوام جانتے ہیں کون سنجیدہ کوششیں کررہاہے اورکو ن ان کوششوں کوروکنے کیلئے ایڑھی چوٹی کازورلگارہاہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی روات ایک نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں کیا ۔نہوں نے کہاکہ 22اگست کوالطاف حسین کی تقریربدترین واقعہ تھااس کی الفاظ میں مذمت نہیں کی جاسکتی،الطاف نے جوزہراگلاان کاچہرہ عیاں ہوگیا،اب ان کے پاس کوئی بہانہ نہیں ،قوم اچھی طرح جان گئی کہ وہ کس خاصیت کے مالک ہیں ۔انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کے خلاف برطانیہ کی حکومت سے رابطہ کیا،الطاف کویہاں لاکرسخت ترین سزاملنی چاہئے ،اورایسی عبرتناک سزادی جائے کہ لوگ ہمیشہ یادرکھیں ۔

انہوں نے کہاکہ کوئی ذی شعورپاکستانی الطاف حسین کی تقریرکاساتھ نہیں دے سکتا۔الطاف حسین کوپاکستان بلاکرکھلی عدالت میں مقدمہ کی سماعت ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم میں اچھے لوگ ہیں پارٹی کے خلاف کارروائی نہیں ہونی چاہئے ،پارٹی کوبچناچاہئے ،لیکن جس نے گستاخی کی اسے سزاملنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں ،امیدہے کہ برطانیہ تعاون کریگااورالطاف حسین کوپاکستان بھیجنے میں مددکریگا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان ا پنی ضدپوری کرتے ہیں وہ پہلے بھی کبھی نہیں ٹلے ،احتجاج کی ٹھوس وجہ ہونی چاہئے ،کیااحتجاج اورمارچ پاکستان کی ترقی ،اندھیروں کے خاتمے کے خلاف ہے ،کیادھرنے شفافیت ،پاکستانی عوام کی منزل کھوٹا کرنے اورپاکستان کی ترقی روکنے کیلئے ہے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے یانوازشریف کوکوئی خطرہ نہیں ،اس حکومت نے منصوبوں پرقوم کے کئی سوارب روپے بچائے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کوقائداعظم اوراقبال کاپاکستان بنانے کی کوشش کررہے ہیں ،اقتصادی راہداری منصوبہ چینی حکومت کانوازشریف پرمکمل بھروسہ ہے ۔یہ منصوبہ آصف زرداری یاکسی اورکے دورمیں کیوں نہیں آیا۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹناچا ہئیے ۔عمران خان کی اپنی سوچ کرپٹ ہے ایک طرف وہ قرضے معاف کرانے والوں اورزمینوں پرقبضہ کرنیو الوں کوساتھ کھڑاکرتے ہیں وہ جنہیں فون کرتے ہیں پنجاب بینک میں اربوں کاڈاکہ پڑنے پران کے خلاف بات نہیں کرتے ۔

انہوں نے کہاکہ پانہ لیکس بارے وزیراعظم کاموٴقف پوری قوم جانتی ہے ،عمران اوردوسرے لوگ تحریک لانے کی کوشش کررہے ہیں ،کیاعمران خان کی اپنی آف شورکمپنی نہیں ہے ،کیاخوداسی قانون کی زد میں نہیں آتے ہیں اوردوسرے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ،یہ کھلاتضادنہیں کیا،جہانگیرترین کی آف شورکمپنی نہیں ،سرے محل ،سوئس بینکوں میں 60ملین ڈالرکوکون نہیں جانتا،کھلاتضادکرنے والے قوم کوکیاجواب دیں گے کہ وہ احتساب کرنے جارہے ہیں توکس منہ سے جارہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے قوم سے تقریرمیں کہاان کانام نہیں ان کے بچوں کے نام ہیں میں اس پرکمیشن بنانے کیلئے تیارہوں ۔میرے بچے پیش ہوں گے ،اس پراپوزیشن اکٹھی ہوگئی ،اپوزیشن ٹی اوآرزکمیٹی نہیں بناناچاہتی تھی انہیں شفاف احتساب سے غرض نہیں تھی بلکہ وہ پانامہ کوفٹبال بناناچاہتے تھے ،حکومت نے نیک نیتی سے اسمبلی میں بل پیش کردیااورکہاکہ اس قانون کے تحت احتساب کرلیں اس سے بڑھ کرنیک نیتی کاکوئی ثبوت نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہاکہ اشرافیہ نے کرپشن کی پاکستان کے وسائل کولوٹا،خدانے موقع دیاتوملک کواندھیروں سے روشنی کی طرف لے جایاجائے ،پاکستان کی پیداواربڑھے اورملک ترقی کرے ۔انہوں نے کہاکہ دھرنوں کی وجہ سے ملک کی ترقی کاایک حال تباہ ہوا،چینی صدرکادورہ منسوخ ہوا،بجلی کے منصوبے جوستمبر2014ء میں ہونے تھے وہ 2015ء میں ہوئے ،دھرنوں سے ہمیں نہیں ملک کونقصان ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ لاہورمارچ کامقصدکیاہے ؟کیااقتصادی راہداری کوبندکرناترقی اورخوشحالی کوروکناہے ،یہ مارچ نہیں ترقی اورخوشحالی کوروکناہے ،عوام کواس بات کاپتہ چلناچاہئے۔انہوں نے کہاکہ فیصلہ ملک کے عوام نے کرناہے عوام جانتے ہیں کہ کون سنجیدہ کوششیں کررہاہے اورکوان کوششوں کوروکنے کیلئے ایڑھی چوٹی کازورلگارہاہے ،خداکے فضل سے عوام ایسانہیں ہونے دیں گے ،عوام کی حمایت حکومت کے ساتھ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ماضی کی کرپشن پرفاتحہ پڑھ کرپانامہ کی بات کرناسنگین مذاق ہے ،میں ایک فردکی بات نہیں کررہامیں ملک اورعوام کی بات کررہاہوں۔انہوں نے کہاکہ عدلیہ کااحترام کرناچاہئے ،ہم عدلیہ کااحترام کرتے ہیں ،میں اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے پرتنقیدنہیں کروں گا،اورنج لائن پرہم نے ذمہ داری اداکی ،پورے اورنج لائن پرکام بندنہیں11سائیٹس پرعدالت نے فیصلہ دیا،جہاں کام بندہے باقی کام جاری ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت کی کوشش اورمنصوبے کے فوائد پرچین کویقین ہے جس نے یہ منصوبے جاری رکھے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت میں تاریخی مقامات سپریم کورٹ کے حکم پرمسمارکئے ،میری رائے میں کسی ثقافتی ورثے کواورنج لائن سے کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔انہوں نے کہاکہ یورپ ترکی اورملائشیامیں کئی مقامات کوعدالتی فیصلوں کے باعث میٹروکیلئے مسمارکرناپڑا،ٹرین میرے لئے نہیں یہ ملک کی نسلوں کیلئے ہے ۔

یہ مزدوروں ،مریضوں کام کرنے والوں اورغریبوں کیلئے ہے ،یہ ٹرانسپورٹ سسٹم صرف اشرافیہ کے لئے نہیں کیاپاکستانیوں کوباعزت ٹرانسپورٹ کاحق نہیں یہ پاکستان اورعوام کامنصوبہ ہے یہ قاعدے اورقانون کے مطابق بنے گاہم سپریم کورٹ جانے کی بھی تیاری کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہماراکیس مضبوط ہے ،پاکستان میں تاریخ میں پہلی مرتبہ دوممالک کے درمیان منصوبے کے ٹینڈرہوئے ،میڈیامثبت اندازمیں قوم کوبتائے گاتوقوم کاشعوربڑھے گا۔

وزیراعظم کے بجلی کے منصوبوں سے100ارب روپے اورنج لائن پر50ارب کی بچت ہوئی ،میڈیااس طرح کے منصوبوں کی تشہیرکرے ۔انہوں نے کہاکہ خون سے لکھ کردینے کوتیارہوں کہ ان منصوبوں میں کرپشن نہیں ہوئی ،بلکہ اربوں روپے کی بچت ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ صدیوں کے سقم کودورکرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں دعاہے کہ کراچی کی خوبصورتی اورروشنیاں واپس آئیں ۔انہوں نے کہاکہ میاں صاحب نے 2018ء میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کاوعدہ کیاتھابجلی کے منصوبے شبانہ روزمحنت سے لگ رہے ہیں یہ منصوبے پہلے لگتے توآج ملک میں ترقی ہوتی