سانحہ ماڈل ٹاؤن ،پانامہ لیکس سمیت عوامی تحریک کے وزیر اعظم سے 6سوال

پاکستان کو سڑکوں کے ٹھیکیدار نہیں رزق حلال کمانے اور کھانے والے وزیر اعظم کی ضرورت ہے بے گناہوں کو قتل کیوں کیا؟آف شور کمپنیاں کیوں بنائیں ؟سا لمیت پر حملوں پر خاموشی کیوں؟

جمعہ 2 ستمبر 2016 22:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2 ستمبر ۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں نے وزیر اعظم کے کالا شاہ کاکو میں جلسہ عام سے خطاب کے ردعمل میں کہا ہے کہ اس وقت قوم وزیر اعظم سے 6سوالوں کے جواب مانگ رہی ہیں اور وہ جواب دینے کی بجائے پورے ملک میں بھاگتے پھر تے ہیں ،جب تک وہ قوم کے سوالوں کے جواب نہیں دینگے انکی روح بے چین رہے گی اور ہر گزرتے دن کے ساتھ عوام کے احتجاج میں شدت آئے گی ۔

عوامی تحریک کے رہنماؤں خرم نواز گنڈا پور ،بشارت جسپال اور فیاض وڑائچ نے6سوال کرتے ہوئے کہا ہے کہ( 1)۔وزیر اعظم نے 17جون 2014 کے دن دو خواتین سمیت 14 بے گناہوں کی جان کیوں لی اور پھر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج کیوں نہ ہونے دی اور دو سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف کیوں نہیں ملا اور سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کیوں نہیں ہونے دے رہے ؟ (2)۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم اور انکے بچوں نے کس پیسے سے آف شور کمپنیاں بنائیں اور لندن میں محلات خریدے،5ماہ گزر جانے کے بعد بھی وہ اپنی ”حق حلال“ کی کمائی کے ذرائع بتانے میں ناکام کیوں ہیں؟(3)۔وزیر اعظم نے 2013 کے الیکشن میں ڈیفالٹر نہ ہونے کا جعلی حلف نامہ الیکشن کمیشن میں کیوں جمع کرایا اور الیکشن کمیشن سے اثاثے پوشیدہ کیوں رکھے ؟(4) پاکستان کو گالی دئے جانے کے بعد سے لے کر آج تک وزیراعظم خاموش کیوں ہیں اور جنہوں نے پارلیمنٹ کے فلور پر پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کی وہ ابھی تک انکے اتحادی کیوں ہیں؟( 5)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بلوچستان میں کھلی مداخلت کا اعتراف کیا ،وزیر اعظم نے اس کی مذمت کیوں نہیں کی ؟(6)وزیر اعظم بیرون ملک پڑا ہوا خاندانی سرمایہ پاکستان کب لائیں گے ؟ خرم نواز گنڈا پور ،بشارت جسپال اور فیاض وڑائچ نے کہاکہ یہ چھ سوال صرف ہمارے نہیں پوری قوم کے ہیں،انہوں نے کہاکہ پاکستان کو سڑکوں کا ٹھیکیدار نہیں ایک ایمان دار،محب وطن ، راست گو اور خود اور پنے بچوں کو رزق حلال کما کر کھلانے والے وزیر اعظم کی ضرورت ہے۔