دشمن ہمار ی امن کی خواہش کو کمزوری سمجھ کربے گناہ لوگوں کو نشانہ بنا تا ہے ، دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے حکومت کو مزید مربوط اقدامات اٹھانے ہوں گے ، حکومتی سست روی قبول نہیں ، ہم حکومت سے مزید وعدے نہیں نتائج مانگتے ہیں ،حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، اسلام اور پاکستان دشمنوں کے ایجنٹوں کا قلع قمع کرنا ہوگا ،یہ ایجنٹ اگر اسلام کو مانتے بیگناہ مسلمانوں کو قتل کرنے کی بجائے پاکستان اور اسلام دشمن ان قوتوں کے خلاف لڑتے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کامردان میں دہشت گردی کے واقعے پر مذمتی بیا ن

جمعہ 2 ستمبر 2016 21:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے مردان کچہری میں دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن ہمار ی امن کی خواہش کو کمزوری سمجھتا ہے اور آئے دن بے گناہ اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنا کر اپنی درندگی کا اظہار کرتا ہے ، دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے حکومت کو مزید مربوط اقدامات اٹھانے ہوں گے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنا ہوگا جو اسلام اور پاکستان دشمنوں کے ایجنٹ بن کر ہمیں ناکام کرنا چاہتے ہیں ،اگر پاکستان دشمنوں کے یہ ایجنٹ اسلام کو اپنا دین مانتے اور پاکستان کے خیر خواہ ہوتے تو یہ بیگناہ مسلمانوں کو قتل کرنے کی بجائے ان قوتوں کے خلاف لڑتے جو پاکستان اور اسلام دشمن ہیں اور ہمارے معصوم لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں، دہشگرد ی کی خاتمے کے معاملے پر حکومتی سست روی قبول نہیں اور اب ہم حکومت سے مزید وعدے نہیں بلکہ نتائج مانگتے ہیں اور حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں خورشید شاہ نے کہا کہ انہیں دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی دکھ ہے اور وہ شہدا کے لواحقین سے دکھ کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے حکومت کو مزید مربوط اقدامات اٹھانے ہوں گے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنا ہوگا جو اسلام اور پاکستان دشمنوں کے ایجنٹ بن کر ہمیں ناکام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان دشمنوں کے یہ ایجنٹ اسلام کو اپنا دین مانتے اور پاکستان کے خیر خواہ ہوتے تو یہ بیگناہ مسلمانوں کو قتل کرنے کی بجائے ان قوتوں کے خلاف لڑتے جو پاکستان اور اسلام دشمن ہیں اور ہمارے معصوم لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے پیچھے چھپے خفیہ ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈالے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے سلسلے میں اپوزیشن نے تحفظات کے باوجود حکومت کا ساتھ دیا اورر اس حمایت کا مقصد دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا تھا لیکن اب نیشل ایکشن پلان پر عمل درامد کے سلسلے میں سوالیہ نشان اٹھنے لگے ہیں اور حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے معاملے میں ناک?ام نظر اتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی جماعت نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہر اقدام کی حمایت کی ہے اور کرتے رہیں گے لیکن اب حکومت کو عملا کچھ کر کے دکھانا ہوگا اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنا ہوگا۔

انہوں نے کہا دہشت گردی کے معاملے پر ہم نے کبھی سیاست نہیں کی لیکن اب ہمیں اس معاملے پر حکومتی سست روی قبول نہیں اور اب ہم حکومت سے مزید وعدے نہیں بلکہ نتائج مانگتے ہیں اور حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے یا ان ذمہ داریوں سے دست بردار ہو جائے۔انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد سے بھی دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا۔