پاکستان میں اعضاء کے عطیہ کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے،ہر سال تقریباً 25 ہزار افراد کو گردے اور 7 ہزار افراد کو جگر ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے، اعضاء کے عطیہ کو فروغ دے کر قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں،کاشف اشفاق

جمعہ 2 ستمبر 2016 20:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء ) پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا ہے کہ پاکستان میں اعضاء کے عطیہ کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک بھر میں ہر سال تقریباً 25 ہزار افراد کو گردے اور 7 ہزار افراد کو جگر ٹرانسپلانٹ کرانے کی ضرورت پیش آتی ہے اور اعضاء کے عطیہ کو فروغ دے کر قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے یہ بات فلاحی تنظیم چن ون فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام لیور اینڈ جنرل ہسپتال اقبال نگر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں غیب مریضوں میں تحائف اور مفت ادویات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اعضاء کے عطیہ کا شعور اجاگر کرنے کیلئے بھرپور آگاہی مہم چلانے کی ضرورت ہے تاکہ قیمتی جانیں بچائی جا سکیں اور اس ضمن میں حکومت، میڈیا، سول سوسائٹی، علماء اور دیگر سٹیک ہولڈرز کو متحدد ہوکر اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر شرح اموات کے لحاظ سے دیکھا جائے تو جگر کی دائمی بیماری سب سے نمایاں ہے اور اس کے 80 فیصد کیسز نچلے، غریب اور متوسط طبقات میں پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر لوگ اس کے علاج کا خرچہ برداشت نہیں کر سکتے اس لئے مخیر خضرات کو آگے آنا چاہیئے تاکہ نادار مریضوں کا علاج کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ویلفیئر پراجیکٹ خدمت خلق سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے تحت ایک سال میں گردے اور جگر کے تقریباً 6 ہزار مریضوں کا مفت علاج کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روزانہ لیور اینڈ جنرل ہسپتال میں گردے اور جگر کے 20 مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے اور معروف گیسٹرو انٹرالوجسٹ پنجاب میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر زاہد یاسین ہاشمی وڈیو لنک کے ذریعے بغیر مشورہ فیس مریضوں کا چیک اپ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں انڈوسکوپی کی سہولت میسر نہیں تھی تاہم اب لیور اینڈ جنرل ہسپتال میں انڈوسکوپی کی بہترین سہولت میسر ہے جو معدہ اور بڑی آنت کے مریضوں کیلئے ایک نعمت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیپاٹائٹس کے زیادہ تر مریض مہنگی ادویات اور علاج کے متحمل نہیں ہو سکتے اس لئے ہماری فاؤنڈیشن غریب اور زکوٰۃ کے مستحق مریضوں کو انٹرفیران انجکشن بلامعاوضہ فراہم کر رہی ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے مزید کہا کہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں گردے کے دائمی مریضوں کی تعداد تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہے اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں صرف پانچ ڈائیلاسسز مشینیں بالکل ناکافی ہیں۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے خدمت خلق سٹیزن بورڈ اور چن ون فاؤنڈیشن نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ڈائیلاسسز یونٹ قائم کیا ہے جہاں سے صرف چار ماہ میں ایک ہزار سے زائد مریضوں نے بلامعاوضہ علاج کی سہولت حاصل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :