ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی کی الطاف حسین سے وابستگی اور ہمدردی ایوان میں کھل کر سامنے آ گئی

عبدالقادر بلوچ کا 1984ء میں الطاف حسین کے قومی پرچم نذر آتش کرنے کے واقعہ کا تذکرہ ،فاروق ستار سمیت تمام ایم کیو ایم ارکان کے نو نو کے نعرے ایم کیو ایم کو 22 اگست سے پہلے کے اقدامات ‘ پالیسیوں اور تاریخ سے خود کو الگ کرنا ہو گا ،تبھی وہ عوام کے لئے قابل قبول ہو گی، وزیر سیفران

جمعہ 2 ستمبر 2016 19:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 ستمبر ۔2016ء) ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی کی الطاف حسین سے وابستگی اور ہمدردی ایوان میں کھل کر سامنے آ گئی ‘ جنرل عبدالقادر بلوچ نے 1984ء میں الطاف حسین کی جانب سے قومی پرچم نذر آتش کرنے کے واقعہ کا ذکر کیا تو فاروق ستار سمیت تمام ایم کیو ایم ارکان نے یک زبان ہو کر نو نو کے نعرے لگائے اور کہا کہ ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔

جمعہ کو فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے دیگر ارکان نے اگرچہ الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر کے خلاف ایوان کی اجتماعی قرار داد کی حمایت کی لیکن فاروق ستار نے اپنی تقریر میں الطاف حسین کی تقریر اور پاکستان مخالف نعروں کے خلاف کھل کر کوئی بات نہ کہی بلکہ ان کے معافی نامے کو زیر غو رلانے کو آئین اور قانون کے تقاضوں کے مطابق انصاف قرار دیتے رہے۔

(جاری ہے)

اس وقت تو فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے ارکان کی الطاف حسین سے ہمدردی اور وابستگی کھل کر سامنے آ گئی جب وفاقی وزیر جنرل عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ 1984ء میں الطاف حسین نے مزار قائد کے سامنے پاکستانی پرچم نذر آتش کیا ۔ فاروق ستار اور ایم کیو ایم ارکان نے نو نو کے نعرے لگائے تو جنرل قادر نے کہا کہ پھر ان کے خلاف غداری کا مقدمہ کس لئے بنایا گیا تھا۔ فاروق ستار اور دیگر ارکان نے جواب دیا کہ ایک آمر نے جھوٹا مقدمہ قائم کیا تھا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم ارکان کی الطاف حسین کی کھلم کھلا حمایت سامنے آنے پر جنرل قادر بلوچ نے کہاکہ ایم کیو ایم کو 22 اگست سے پہلے کے اقدامات ‘ پالیسیوں اور تاریخ سے خود کو الگ کرنا ہو گا تبھی وہ عوام کے لئے قابل قبول ہو گی۔