پنجاب کے14اضلاع میں ای۔اشٹام پیپرسے 100دن میں حکومت کو1ارب30کروڑ کی آمدن ہوئی ‘ ڈاکٹر عمر سیف

26مئی سے اب تک گوجرانوالہ، فیصل آباد اور لاہور ڈویژن کی 54تحصیلوں میں پنجاب بینک کی191برانچوں سے ای۔اشٹام پیپر بغیر کسی رشوت اور تاخیر کے شفاف طریقے سے مل رہے ہیں‘ چیئرمین پنجاب آئی ٹی بورڈ

جمعہ 2 ستمبر 2016 18:13

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2 ستمبر ۔2016ء) پنجاب آئی ٹی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ تین ماہ کی قلیل مدت میں پنجاب بورڈ آف ریونیو کے تعاون سے صوبہ کے14اضلاع کی54تحصیلوں میں ایک ہزار روپے سے زائد مالیت کے ای۔ اشٹام پیپر کے اجرا ء کا کام شروع ہو چکا ہے جہاں سے اب تک حکومت کو ایک ارب30کروڑ روپے کی آمدن ہو ئی ہے۔

ارفع ٹاور میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمپیوٹرائزڈ اشٹام پیپر کے اجرا ء سے ملک میں شفافیت کی نئی تاریخ رقم ہوئی ہے اور متعلقہ اضلاع میں نہ صرف جعلی اشٹام پیپرز کی طباعت اورخریدوفروخت کا ِ سدباب ہو گیا ہے بلکہ جائیداد کے لین دین میں اس وجہ سے ہونے والے فراڈ، تنازعات اور رشوت ستانی جیسے مسائل پر بھی قابو پا نے میں مدد مل رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ای۔سٹیمپنگ کے منصوبے کو کامیابی سے ہمکنار کرنے والی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسی طرح محنت کرکے باقی اضلاع میں تربیت کا کام مکمل کرے تاکہ پنجاب حکومت کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ای گورننس ساجد لطیف نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 100دن میں ضلع گوجرانوالہ، سیالکوٹ، نارووال، گجرات، منڈی بہا ء الدین، حافظ آباد، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ،چنیوٹ، لاہور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور قصور میں پنجاب بینک کی 191برانچوں سے ای۔

اشٹام پیپر مل رہا ہے جبکہ 50تربیتی ورکشاپوں میں ڈیڑھ ہزار ٹرینرز کے علاوہ 450ملازمین کو بھی تربیت دی جا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ باقی اضلاع میں بھی تربیت کا کام تیزی سے جاری ہے اور بہت جلد یہ منصوبہ پنجاب بھر میں رائج ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اب تک ان ای۔اشٹام پیپرز کے مراکز پر 1لاکھ65ہزار افراد آ چکے ہیں جنہیں58ہزار اشٹام پیپر جاری ہو ئے ہیں جبکہ شہریوں کی راہنمائی کے لئے قائم ہیلپ لائن پر دو ہزار کالز کی گئیں اور ڈیڑھ لاکھ تصدیقی ا یس ایم ایس کیے گئے۔ اس طرح منصوبے کے اجرا ء میں حائل رکاوٹوں کو بھی ساتھ ساتھ دور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ای۔ اشٹام پیپر کے منصوبے سے حکومت کو محض 14اضلاع سے روزانہ اوسطاًساڑھے سات کروڑ روپے کی آمدن ہو رہی ہے۔