قومی اسمبلی اجلاس: بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈایبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں،مریم اورنگزیب

106افغانیوں کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ کینسل کر کے انہیں ملک بدر کیا گیا،پختونوں کے شناختی کارڈ بغیر کسی وجہ کے بلاک کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، وفاقی حکومت نے کسی بھی منصوبے پر سبسڈی نہیں دی،رانا افضال کا اظہار خیال

جمعہ 2 ستمبر 2016 17:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2 ستمبر ۔2016ء) قومی اسمبلی اجلاس کو بتایا گیا کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کو مشین ریڈایبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ نادرانے 1لاکھ26ہزار مشکوک شناختی کارڈ کو بلاک کیا ہے جبکہ 106افغانیوں کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ کینسل کر کے انہیں ملک بدر کیا گیا ہے، سول آرمڈ فورسز کے لئے 71ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی نگرانی کے لئے 21ارب 57کروڑ روپے کی لاگت سے خصوصی فورس تشکیل دی گئی ہے جمعہ کے روز قومی اسمبلی اجلاس نے وقفہ سوالات کے دوران سوالوں کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ بیرون ممالک سفارتخانوں میں مشین ریڈایبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ نے یہ منصوبہ گزشتہ سال شروع کیا تھا جس کے تحت بیرون ممالک پاکستانیوں کو مشین ریڈایبل پاسپورٹ فراہم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور یمن جیسے ممالک کی صورتحال کی وجہ سے کئی ممالک میں پاکستانیوں کو ابھی تک مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ فراہم کرنے کے انتظامات نہیں کئے گئے ہیں تاہم اس سلسلے میں بھی جلد از جلد اقدامات کئے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران امیگریشن ڈیپارٹمنٹ 20ارب روپے سے زائد کے محصولات جمع کئے ہیں جبکہ نادرا نے 21ارب روپے سے زائد کے محصولات جمع کئے ہیں۔ رکن اسمبلی قیصر جمال کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جن پاکستانیوں نے مراعات حاصل کرنے کے لئے افغان کارڈ بنائے تھے ان کے شناختی کارڈ منسوخ کئے گئے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے پختونوں کے شناختی کارڈز بلاک کرنے کے حوالے سے غلام احمد بلور کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئی ڈی کارڈ بلاک کرنے سے قبل ایک نوٹس دیا جاتا ہے جس میں ان سے تمام شناختی اسناد مانگی جاتی ہیں اگر کوئی اسناد فراہم نہ کرے تو پھر فیصلہ بورڈ کے سامنے پیش ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ پختونوں کے شناختی کارڈ بغیر کسی وجہ کے بلاک کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے جس پر غلام بلور نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں لاکھوں افرد دربدر پھر رہے ہیں جس پر سپیکر نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی بنائی جا رہی ہے اس کے لئے جلد از جلد نام دیدیں۔

رکن اسمبلی شاہد رحمانی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری رانا افضال نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کسی بھی منصوبے پر سبسڈی نہیں دی ہے میٹرو بس پر سبسڈی پنجاب حکومت دے رہی ہے۔ رکن اسمبلی نسیمہ حفیظ پانیزئی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضال نے کہا کہ بینکوں کی سکیورٹی ایک اہم اقدام ہے۔ سٹیٹ بینک کا تمام بنکوں پر کنٹرول ہوتا ہے اور بینکوں کی ضمانت سٹیٹ بینک کے پاس موجود ہوتی ہے ۔

اس طرح ایک بل منظور کیا گیا جس کے تحت بنکوں میں کھاتے داروں کے سرمائے کو محفوظ بنانے کے لئے انشورنس پالیسی لائی جائے گی۔ رکن اسمبلی میاں عبدالمنان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری رانا افضال نے کہا کہ سٹیٹ بینک وزارت خزانہ کے ماتحت نہیں بلکہ خودمختار ادارہ ہے اس کا کام ہاؤس بلڈنگ کے لئے قرضے دینا نہیں ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے رکن اسمبلی عامرہ خان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ نے لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پرکام کیا ہے یہ منصوبہ حالیہ مہینے میں منظور ہو جائے گا اور دو سالوں میں تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ نومبر2015ء میں وزارت داخلہ کی نگرانی میں دیا گیا ہے رکن اسمبلی منزہ حسن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری نے بتایا کہ1لاکھ 26ہزار شناختی کارڈز مشکوک قرار دیئے جا چکے ہیں جبکہ حالیہ 2مہینوں کے دوران افغانیوں سے106شناختی کارڈز پکڑے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ جن جن افغانیوں نے پاکستانی شناختی کارڈز بنائے تھے ان پر گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے رکن اسمبلی حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ نادرہ نے افغانیوں کی بجائے پختونوں کے کارڈز بلاک کئے ہیں اس سلسلے میں آج ہی کمیشن بنائی جائے۔

انوہں نے کہا کہ ایک ہی خاندان میں والدین کے کارڈز درست ہیں مگر بیٹے کا کارڈ بلاک ہے یہ صورتحال بہت زیادہ تشویشناک ہے ۔ پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم تمام اعداد و شمار کی بنیاد پر ایوان کو آگاہ کرتے یہں۔ رکن اسمبلی عبدالقہار نے کہا کہ 97ہزار شناختی کارڈ کو مشکوک 62ہزار مکمل طور پر بلاک ہیں اور یہ تمام شناختی کارڈز پشتونوں کے ہیں انہوں نے کہا کہ شک کی بنیاد پر گزشتہ 13سالوں سے شناختی کارڈ بلاک ہیں۔

رکن اسمبلی مشیر اکبر خان نے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ جن افغانیوں کے شناختی کارڈز بلاک ہیں وہ مشکوک ہیں اس کے بارے میں اگلے اجلاس میں معلومات فراہم کریں گے۔ رکن اسمبلی جنید انوار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ جن جن اضلاع میں پاسپورٹ کے نئے دفاتر بنائے گئے ہیں ان میں جلد ہی عملہ تعینات کر کے آپریشنل کر دیا جائے۔

رکن اسمبلی ثریا جتوئی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضال نے بتایا کہ ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے بنک قرضہ فراہم کر رہے ہی پاکستان نے آپٹک فائبر کے لئے 2فیصد شرح سود پر قرضہ لیا ہے۔ رکن اسمبلی میاں عبدالمنان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری داخلہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ شادی کی تقریبات میں ون ڈش کی پابندی کا آرڈیننس اسلام آباد میں بھی نافذ ہے اور جو بھی اس کی خلاف ورزیکرے تو اس پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں 5رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو کہ ایک لاکھ روپے سے 5لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ رکن اسمبلی طاہرہ اورنگزیب نے کہا کہ شادی کی تقریبات میں8سے زائد ڈشیں ہوتی ہیں اب تک کتنے افراد یا اداروں کو جرمانہ کیا گیا ہے رکن اسمبلی میاں عبدالمنان نے کہا کہ تمام اراکین اسمبلی کو معلوم ہے کہ شادی کی تقریبات میں20سے زائد ڈشیں ہوتی ہیں۔ جس پر پارلیمانی سپیکر نے کہا کہا گر کسی بھی ممبر اسمبلی کے پاس شکایت موجود ہے تو کمیٹی کو آگاہ کریں کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :