مسئلہ کشمیر: پنجاب اسمبلی کا ارون دھتی رائے کو مدعو کرنے پرغور

جمعہ 2 ستمبر 2016 17:42

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2 ستمبر ۔2016ء ) رکن صوبائی اسمبلی شیخ علاوٴ الدین نے پنجاب اسمبلی کو تجویز دی ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لیے ہندوستانی ناول نگار اور انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرم ارون دھتی راوٴ کو مدعو کیا جائے، جو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے مظالم کے حوالے سے آواز بلند کر رہی ہیں۔

محنت و وسائل کے وزیر راجا اشفاق سرور نے بھی اس تجویز کو سراہا اور ایوان کی توجہ اس کے قانونی اور سفارتی پہلووٴں کی جانب مبذول کروائی۔انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دفتر خارجہ سے رابطہ کیا جاسکتا ہے اور اگلا قدم دفتر خارجہ کی ہدایات کی روشنی میں ہی اٹھایا جانا چاہیے۔پنجاب اسمبلی نے اپنے اجلاس میں ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا۔

(جاری ہے)

پوائنٹ آف آرڈرپر رکن اسمبلی رمیش سنگھ نے ہندوستانی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے پاکستان مخالف بیانات کا معاملہ اٹھایا اور ان بیانات کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دفتر خارجہ کو ہندوستانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈکروانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی نہ صرف کشمریوں پر ظلم و ستم میں ملوث ہے بلکہ کشمیر میں پرتشدد واقعات کا الزام بھی پاکستان پر عائد کرتا ہے۔

رکن اسمبلی ڈاکٹر فرزانہ نذیر، فرزانہ بٹ، وحید گل اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سعدیہ سہیل رانا نے بھی کشمیر میں مظالم پر ہندوستان پر تنقید کی اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کی۔پارلیمانی سیکریٹری رانا ارشد نے ایوان کو بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے مسئلہ کشمیر کو عالمی فورمز پر اجاگر کرنے اور ہندوستانی حکومت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے پارلیمنٹیرینز کی ایک کمیٹی بنادی ہے۔

اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے اْن عناصر کی مذمت کی جو ملکی سالمیت کے خلاف کام کر رہے ہیں۔انھوں نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں بیٹھے ایک شخص نے ملک کی عظمت اور وقار کے خلاف بات کی، ساتھ ہی انھوں نے حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے ابھی تک ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔اس موقع پر بہت سے اراکین اسمبلی نے ان لوگوں کے خلاف نعرے بھی لگائے جو پاکستان سے مخلص نہیں