سندھ ہائی کورٹ نے سندھ ٹیچرز ایجوکیشن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کے دوبارہ تحریری امتحان لینے کے فیصلے کوکالعدم قرار دیدیا

جمعہ 2 ستمبر 2016 16:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 ستمبر۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ ٹیچرز ایجوکیشن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کے دوبارہ تحریری امتحان لینے کے فیصلے کوکالعدم قرار دے دیا ہے ۔جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سندھ ٹیچرز ایجوکیشن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کی درخواست کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گذاروں کے وکیل ملک نعیم اقبال نے موقف اختیار کیا کہ جولائی 2015میں ان ملازمین کو تمام قانونی تقاضے پورے کرکے بھرتی کیا گیا ۔

اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز نے بھرتیوں کو قواعد کے خلاف قرار دے کر دوبارہ تحریری امتحان دینے کی شرط لگادی ہے جبکہ ملازمین کی ایک سال سے تنخواہیں بھی روک رکھی ہیں ۔عدالت نے دوبارہ تحریری امتحان لینے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ملازمین کو ایک ماہ میں تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :