پاکستان کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کی جائے گی‘ پاکستان کے لئے ہر قبیلے‘ علاقے کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ

جمعہ 2 ستمبر 2016 16:39

اسلام آباد ۔ 2 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 ستمبر۔2016ء) وفاقی وزیر ریاستیں و سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کوئی بات برداشت نہیں کی جائے گی‘ پاکستان کے لئے ہر قبیلے‘ علاقے کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں‘ 95 فیصد سے زائد ترک وطن کرنے والوں کا تعلق پنجاب سے تھا‘ پاکستان کا جھنڈا 1984ء میں کس نے جلایا؟ بھارت میں جاکر پاکستان بنانے کو سب سے بڑی غلطی کس نے کہا؟ اس سے پوری قوم آگاہ ہے‘ فاروق ستار اپنے لئے کس نئی ڈگر کا تعین کرتے ہیں یہ دیکھیں گے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ بانیان پاکستان کا تعلق صرف ایک طبقے سے ہے جو درست نہیں‘ ایم کیو ایم سے متعلقہ لوگ جو اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں ان کو بھی پاکستان سے محبت ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن باقی پاکستان کے لوگوں کو نظر انداز کرنے پر ہمیں اعتراض ہے‘ سندھ کے تالپوروں‘ بلوچستان کے عوام اور پنجاب کے کھرلوں نے بھی جانوں کی قربانیاں دیں‘ جن لاکھوں لوگوں نے جانوں کی قربانی دی ان کی اکثریت کا تعلق پنجاب سے تھا۔

(جاری ہے)

فقیر ایپی‘ سرخ پوشوں کا بھی کردار ہے۔ تمام کریڈٹ ایک زبان ایک علاقے کے لوگوں کو دینا مناسب نہیں۔ ساری قربانیاں خود سے منسوب نہ کی جائیں‘ ہم مل کر چلنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کا جھنڈا 1984ء میں جلایا گیا تھا یا نہیں؟ کس جرم میں الطاف حسین جیل گئے تھے‘ بھارت جاکر پاکستان بننے کو بڑی غلطی کس نے کہا‘ اس کے بعد بھی الطاف حسین کیا کچھ کہتے رہے‘ ہر بار یہی کہا گیا کہ ان کی ذہنی صحت درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی 22 اگست سے پہلے جو پالیسیاں تھیں اور یہ باور کرایا جائے کہ وہ سب درست تھیں تو یہ زیادتی ہوگی۔ ایم کیو ایم کے خلاف انتقامی کارروائیاں نہیں ہوئیں خوشی ہے کہ فاروق ستار اب الطاف بھائی نہیں الطاف حسین کہتے ہیں۔ فاروق ستار کو اپنی جماعت کو قابل قبول بنانے کے لئے اقدامات کرنے ہوں گے‘ الطاف حسین سے لاتعلقی اختیار کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ 22 اگست کے بعد نئی ڈگر کا تعین کیا جائے اور ہمیں بتایا جائے‘ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ اردو بولنے والے برابر کے پاکستانی ہیں لیکن پاکستانی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان کی سالمیت کا تحفظ کریں۔ ایمکیو ایم نے ہی پاکستان کی فوج سے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا‘ اپنے خلاف کارروائی ہو تو چیخیں مارتے ہیں کسی اور کے خلاف ہے تو ٹھیک ہے۔

پاکستان کی سالمیت کے خلاف کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا خواہ کچھ بھی ہو جائے۔ کسی نے غلط کام کیا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا‘ کسی کے خلاف زیادتی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کی طرف سے الطاف حسین کے بیانات کی مذمت کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن وہ اپنا راستہ کیسے متعین کرتے ہیں یہ ہم دیکھیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہم کسی کے خلاف کوئی تعصب نہیں رکھتے لیکن یہ تاثر نہ دیا جائے کہ انہوں نے قربانیاں دی ہیں اور کسی اور نے قربانیاں نہیں دیں۔

متعلقہ عنوان :