کماد کی ستمبر کاشت کیلئے رتہ روگ کی بیماری کا شکار کھیتوں سے بیج کا انتخاب نہ کیا جائے،ماہرین جامعہ زرعیہ

جمعہ 2 ستمبر 2016 16:25

فیصل آباد۔2 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 ستمبر۔2016ء)کماد کے کاشتکار ستمبر کاشت کیلئے رتہ روگ کی بیماری کا شکار کھیتوں سے بیج کا انتخاب نہ کریں اور صحت مند و بیماریوں اور کیڑوں سے پاک فصل سے بیج کے حصول کو ترجیح دی جائے تاکہ اچھی فصل کاحصول ممکن ہو سکے۔ جامعہ زرعیہ فیصل آبادکے ماہرین زراعت نے کہاکہ کاشتکار بیج بناتے وقت بیمار اور کمزور گنے چھانٹ کر نکال دیں جبکہ بیج کیلئے صحت مند گنے کا اوپر والا حصہ استعمال کیاجائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کماد کی ستمبر کاشت کیلئے ستمبر کاشتہ کماد اور مونڈھی فصل کا بیج بھی استعمال کیاجاسکتاہے تاہم گری ہوئی فصل سے بیج لینے سمیت گنے کی آنکھوں کے زخمی ہونے والا بیج کاشت کرنا موزوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار گنے کو درانتی یا پلچھی سے چھیلیں بلکہ صحت مند بیج کیلئے ہاتھوں سے کھوری اتاری جائے۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار کسی تاخیر کی صورت میں بیج کو کھوری سے ڈھانپ کررکھیں اور اس پر وقفے وقفے سے پانی چھڑکتے رہیں تاکہ گنے خشک نہ ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ بیج کو پھپھوند کش دوائی کے محلول میں تین سے پانچ منٹ تک بھگو کر کاشت کرنے کے بھی مفید نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔