پاکستان اور ترکی معیشت و تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں قریبی تعاون جاری رکھیں گے، ترک اداروں کی جانب سے مختلف شعبوں میں کی جانے والی سرمایہ کاری حوصلہ افزا ہے، توقع ہے کہ ترک حکومت پاکستان میں انفراسٹرکچر، سالڈویسٹ مینجمنٹ اور فوڈ پروسیسنگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے ترک کمپنیوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گی

صدر مملکت ممنون حسین کی ترکی کے فارن انوسٹمنٹ اکنامک ریلیشنز بورڈ کے صدر عمر جہاد وردان سے ملاقات میں گفتگو

جمعہ 2 ستمبر 2016 15:29

اسلام آباد ۔02 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 ستمبر۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی معیشت و تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں قریبی تعاون جاری رکھیں گے، ترک اداروں کی جانب سے پاکستان میں حال ہی میں مختلف شعبوں میں کی جانے والی سرمایہ کاری حوصلہ افزا ہے، توقع ہے کہ ترک حکومت پاکستان میں انفراسٹرکچر، سالڈویسٹ مینجمنٹ اور فوڈ پروسیسنگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے ترک کمپنیوں کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گی۔

انہوں نے یہ بات ترکی کے فارن انوسٹمنٹ اکنامک ریلیشنز بورڈ کے صدر عمر جہاد وردان سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعہ کو اپنے وفد کے ہمراہ ایوانِ صدر میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ترک سفیر صادق بایرگرکن پاک ترک بزنس کونسل کے شریک چیئرمین، اٹیلا دیمریاریکایا اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان اس سال فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کا ذریعہ بنے گا اور باہمی تجارت دونوں برادر ملکوں کی بھرپور صلاحیت کے مطابق ہو سکے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ تجارتی حجم صلاحیت سے کم ہے، یہ امید کی جاسکتی ہے کہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ تجارت کا حجم بڑھانے میں معاون ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین تجارت بڑھانے کے حوالے سے مذاکرات صحیح سمیت پر گامزن ہیں۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ میٹرو بس منصوبہ، سالڈویسٹ مینجمنٹ اور ونڈ مِل جیسے منصوبے دونوں ملکوں کے درمیان قریبی تعاون کی مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرنی چاہئے، اس کے علاوہ دونوں ملکوں کو مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے نئے امکانات پیدا ہوں گے جس سے ترکی کو بھی فائدہ اٹھانا چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے ساتھ ہے، حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ہم ترکی کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باسٹھ ہزار سے زائد انسانی جانوں کا نقصان برداشت کیا ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف آپریشن ضرب عضب کے تحت کارروائی میں کامیابی حاصل کی ہے جس کی بین الاقوامی برادری سمیت ترکی بھی معترف ہے جس پر ہم ترکی کے شگرگزار ہیں۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ جس جواں مردی سے جمہوریت کی بقاء کے لئے ترک عوام نے اپنا کردار ادا کیا وہ بین الاقوامی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، جمہوریت پسندوں کو اس کی پیروی کرنی چاہئے، بغاوت اور دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے لئے ترک حکومت اور عوام سے تعزیت کرتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں جن کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کا مستقبل شاندار ہے اور دونوں ممالک امن و خوشحالی کے لئے کام کرتے رہیں گے۔