زبردستی وفاداریاں تبدیل کروانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ، آج پوری ایم کیو ایم پاکستان ایک طرف اور پاکستان مرد باد کہنے والے ایک طرف کھڑے ہیں، پاکستان زندہ باد کہنے والوں کو سینے سے لگایا جائے۔فاروق ستار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 2 ستمبر 2016 15:23

زبردستی وفاداریاں تبدیل کروانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ، آج پوری ایم ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 ستمبر۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر فاروق ستار نے کہاہے کہ زبردستی وفاداریاں تبدیل کروانے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ، آج پوری ایم کیو ایم پاکستان ایک طرف اور پاکستان مرد باد کہنے والے ایک طرف کھڑے ہیں، پاکستان زندہ باد کہنے والوں کو سینے سے لگایا جائے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ 22 اگست ہمارے لئے سب سے برا دن تھا، ایم کیوایم کے بانی نے جب پاکستان سے لکیر کھینچی تو ہم نے بھی لکیر کھینچ دی۔آج پوری ایم کیو ایم پاکستان ایک طرف اور پاکستان مرد باد کہنے والے ایک طرف کھڑے ہیں،پاکستان زندہ باد کہنے والوں کو سینے سے لگایا جائے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہمیں مجرم بنا کر کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ، ہماری حب الوطنی پر سوال اٹھایا گیا۔

(جاری ہے)

ہم چاہتے ہیں کراچی کے بنیادی مسائل حل ہوں ، لوگوں کو روزگار اور یونیورسٹی و کالجز میں داخلے ملنے چاہئیں ، زبردستی وفاداریاں تبدیل کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک شخص کے بیان سے مسئلہ ہوا تو ہم نے انہیں اپنے آپ سے الگ کیا۔ آئین و قانون کے تقاضے پورے ہوتے ہیں تو انصاف کے تقاضے بھی پورے ہونے چاہئیں۔فاروق ستار نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران شعر بھی پڑھا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایوان میں مذمتی قرارداد کی تائید کرتے ہیں ، ا?ئین اور قانون کے تقاضوں کے مطابق کارروائی کی جائے۔ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،بانی نے انحراف کیا، ہمارا مینڈیٹ برقرار ہے۔پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ گلیوں ، محلوں اور ٹاک شوز میں چیلنج نہیں ہوسکتا ،اس کیلئے 2018 کا انتظار کریں۔

ہم حکومت اور اپوزیشن کی قرارداد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال کنفیوژن پیدا کررہے ہیں ،ایک طرف کہاجارہاہے ملی بھگت ہے اوردوسری طرف کہاجارہاہے کہ ڈرے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میئر اور بے وسیلہ بلدیاتی ادارے بنیادی مسائل ہیں ،جیل میں بیٹھے میئر کے گھر کو سب جیل ڈکلیئرکردیں،ہم کراچی چلاکردکھائیں گے،2 کروڑ کی آبادی کے شہری بغیر ٹرانسپورٹ کے ہیں ،70 فیصد ٹیکس دینے کے باوجود کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

فاروق ستار کا کہنا تھاکہ پاکستان کے تمام آئینی اداروں سے کہا ہے کہ ہمیں کام کرنے دیں،ہمارے دفاتر گرائے جارہے ہیں ،نائن زیرو سیل ہے، ان خواتین کو گرفتار کیا گیا جو بلوے میں نہیں تھیں، اداروں کی ساکھ داﺅ پر نہیں لگنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آفتاب احمد کا قتل ماورائے عدالت ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔