تمام اضلاع کے سوشل سیکورٹی ڈائریکٹرز کا پرفارمنس اور پروفیشنل تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کا فیصلہ

جمعہ 2 ستمبر 2016 14:17

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 ستمبر۔2016ء) صوبائی و زیر محنت وانسانی وسائل راجہ اشفاق سرورنے کنٹری بیوشن ٹارگٹس کے حصول اور صنعتی کارکنوں و محنت کشوں کے سوشل سکیورٹی کارڈز بنانے میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضلعی ڈائریکٹرز سوشل سیکورٹی کی سخت سرزنش کی ہے اور کمشنر سوشل سیکورٹی کو ہدایت کی ہے کہ تمام اضلاع کے ڈائریکٹرز کا پرفارمنس اور پروفیشنل تھرڈ پارٹی آڈٹ کروا ئیں جبکہ ضلعی افسران اہم فیلڈ دفاتر میں کار کردگی کی بنیاد پر اپنی پوسٹنگ کا جواز پیش کریں ورنہ انہیں تبدیل کر دیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بات پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوٹ کے صوبہ بھر میں قائم تمام ڈائریکٹوریٹس کے ڈائریکٹرز کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

کمشنر سوشل سیکورٹی منصور قادر نے بار بار تنبیہ اور کارکردگی بہتر بنانے کی تاکید کے باوجود کارکردگی بہتر نہ بنانے والے ڈائریکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کرنے کا عندیہ دیا ۔ڈائریکٹر جنرل ہیڈکوارٹر رانا محمد حنیف، ڈائریکٹر ایڈمن عمران بشیر اور ادارہ سوشل سیکورٹی کے دیگر ا علیٰ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

ڈائریکٹر جنرل ہیڈکوارٹر رانا محمد حنیف نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2015-16 کیلئے کنٹری بیوشن ٹارگٹ 10.79 بلین روپے تھا تاہم ضلعی ڈائریکٹرز کی اکثریت اس ٹارگٹ کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں 68ہزار سے زائد صنعتی و تجارتی اداروں میں 9 لاکھ 69 ہزار سے زائد محنت کش و مزدور کام کررہے ہیں جبکہ خواتین ورکرز کی مجموعی تعداد 38 ہزار کے قریب ہے اور ان صنعتی ورکرز کے اہل خانہ کی مجموی تعداد 58 لاکھ سے زائد ہے۔

رانا محمد حنیف نے بتایا کہ ادارہ سوشل سیکورٹی نے 3228 نئے صنعتی و تجارتی یونٹس کو رجسٹرڈ کیا جبکہ 28ہزار سے زائد نئے ورکرز کی رجسٹریشن کی گئی اور مجموعی طور پر 328 ملین روپے کی مالی مراعات مزدوروں اور اُن کے اہل خانہ میں تقسیم کی گئیں۔ راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ کار کردگی کے حوالے سے زبانی جمع خرچ بے معنی ہے اور حقیقی کارکردگی کنٹری بیوشن ٹارگٹس کے حصول میں ناکامی سے صاف ظاہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام ڈائریکٹرز ایک ماہ کے اندر اپنی کارکردگی بہتر بنائیں، بصورت دیگر کسی سیاسی دباؤ یا سفارش کو خاطر میں نہیں لاؤں گا اور ایسے افسران کو موجودہ مقامِ تعیناتی سے تبدیل کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کنٹری بیوشن ٹارگٹس پورا کرنے اور مزدوروں کے نئے سوشل سیکورٹی کارڈز بنانے پر ڈائریکٹرز کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں اور صنعتی کارکنوں کی فلاح وبہبود ، علاج معالجہ اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کا انحصار کنٹری بیوشن کے زیادہ سے زیادہ حصول پر ہوتا ہے۔ لہذا تمام ضلعی ڈائریکٹرز اس حوالے سے تمام کوتاہیاں دور کریں اور اپنے فرائض منصبی دیانت داری سے ادا کریں تاکہ مزدور طبقہ سوشل سیکورٹی سہولیات سے بہتر طور پر استفادہ کر سکے ۔