لاہور ہائیکورٹ نے دوسرے خاوند سے طلاق لے کر تیسری شادی کرنے والی خاتون کی جانب سے بچوں کی حوالگی کی استدعا مسترد کر دی،،عدالت نے قراردیا کہ چھوٹے بچوں کو چھوڑ کر شادی کرنے کی بناءپر بچوں کو ماں کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 2 ستمبر 2016 12:05

لاپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 ستمبر۔2016ء)لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس ارم سجاد گل نے کیس کی سماعت کی۔تھانہ صدر جڑانوالہ کی رہائشی نازش نے عدالت کو بتایا کہ اس نے بچوں کے خرچے کا دعوی کیا تو خاوند تین سالہ حسین اور ڈیڑھ سالہ حسن کو چھین کر لے گیا۔بچوں کے والد شاہد اقبال نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بچوں کی والدہ نے دوسرے شوہر سے بھی طلاق لے کر تیسری شادی کرلی۔

(جاری ہے)

بچوں کے والد نے کہا کہ قانون کے تحت بچوں کو کسی اجنبی کے پاس نہیں بھجوائیا جا سکتا۔جس پر عدالت نے بچوں کی ماں سے استفسار کیا کہ چھوٹے بچوں کو چھوڑ کر شادی کیوں کی ،،عدالت بچوں کے مستقبل کو داو پر نہیں لگا سکتی اگر بچوں کی حوالگی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا تو متعلقہ فورم سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔عدالت نے بچوں کے ماں باپ کو گارڈین عدالت سے رجوع کرنے کی ہدائت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔