جعلی ٹھیکیدارلکڑی کی سودے بازی کی آڑ میں محکمے کولاکھوں کا چونا لگانے لگا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 1 ستمبر 2016 17:22

راولاکوٹ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔یکم ستمبر2016ء):بد نام زمانہ جعلی ٹھیکیدار محمد نعیم خان کا جنگلوں پر راج ہے،سودے بازی کی آڑ میں لاکھوں کا چونا لگانے اورجنگلات کی لکڑی سمگل کرنے میں نعیم خان کا کوئی ثانی نہیں۔ جس نے راولاکوٹ کے مقامی صحافی سرفراز حسین کے لاکھوں روپے مالیت کے جنگل کو بڑی چالاکی اور مکاری سے چھرا پھیر دیا میری ذاتی اراضی سے284درختان سبز بیاڑ دھوکہ دہی سے میری غیر موجودگی میں بلا اجازت برید کر کے اونے پونے فروخت کر دیے موقع پر محکمہ جنگلات کے گارڈ کو بلا کر چیک کروایا اور شکایت کی لیکن تا حال کوئی شنوائی نہیں ہو رہی محکمہ جنگلات کے گارڈ کے مطابق یہ مجرمانہ کارروائی ہے اور اس پر پولیس کارروائی کرے گی جبکہ تھانہ میں رابطہ کرنے پر سول کورٹ کا راستہ دکھایا جا رہا ہے نعیم خان ولد عظمت خان جو کے بدنام زمانہ لکڑی اسمگلر اور نو سرباز ہے اور اس کے جملہ رشتہ داران اور ورثاء سے معاملہ حل کرنے کا تقاضا کرنے پر انھوں نے صاف انکار کر دیا کے نعیم خان ہماری بات نہیں مان رہا معززین علاقہ کو متعدد مرتبہ نعیم خان کے پاس بھیج چکا قانون آئین سے بے خوف نعیم خان کا دعوٰی ہے کے اس نے جنگل سے درختان کاٹے ہیں اور اس کے عوض اس نے محکمہ جنگلات کے فارسٹر اور گارڈ کو منہ مانگی رقم ادا کی ہے مجھے قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے اور کہتا ہے جو کر سکتے ہو کر لو ۔

(جاری ہے)

اعلیٰ حکام محکمہ جنگلات کے زمہ داران اور انتظامیہ فی الفور نوٹس لے کے انصاف دلائیں۔نعیم خان لکڑی کے سوداگر بن کر میرے پاس آیا اور مجھ سے طے کیا کے 100درختان خریدنا چاہتا ہے سو درختان کے عوض مبلغ دو لاکھ پچیس ہزار روپے بطور بیانہ ادا کرے گا اور اپنی ملکیتی گاڑی ہائی ایس جو کے نان کسٹم ہے اور نعیم خان اس نے اسکا کسٹم ادا کرکھا ہے اور گاڑی کی فائل تیار ہو رہی ہے رجسٹریشن کروا کے میرے حوالے کرے گا اور محکمہ جنگلات سے فائل منظور کروا کر درخت کاٹے گا فائل کی منظوری پر آنے والے تمام تر اخراجات بھی نعیم خان خود ادا کرے گا جس کا معائدہ زر بیانہ ادا کرتے وقت کیا جائے گا ۔

نعیم خان نے مجھ سے درختان کی شناخت بھی کروائی ۔اس کے بعد میں ہمراہ فیملی راولپنڈی چلا گیا اور وہاں نعیم خان مجھے وقتاً فوقتاً ٹیلی فون بھی کرتا رہا اور مجھے جھانسے میں رکھا کے جنگلات سے ابھی فائل منظور نہیں ہوئی اس دوران نعیم خان نے جنگل کاٹنا شروع کر دیا جب مجھے خبر ملی تو نعیم خان کو ٹیلی فون کر کے پوچھا کے آپ اس طرح جنگل کیوں کاٹ رہے ہیں تو نعیم خان نے میرے بینک اکاؤنٹ میں مبلغ85 ہزار روپے دو اقساط میں جمع کروا کر کہا کے مجھے اپنے لیے ضروری لکڑی چاہیے تھی اور جنگلات کی منظوری سے آٹھ درخت کاٹے ہیں اور نعیم خان نے کہا کے میں چند دن کے لیے واپس آجاؤں اور آ کر نعیم خان سے بیانہ کی رقم لے کر معائدہ کروں فائل منظور ہو چکی ہے لیکن جب میں واپس پہنچا تو حالات کچھ اور تھے میں نے دیکھا کے جنگل میں ایک بھی درخت باقی نہیں اور نہ ہی لکڑی باقی ہے جب میں نے نعیم خان سے بات کی کے ایسا کیوں کیا تو اس نے مجھ پر حملہ کر دیا اور کہا کے میں نے جنگل والوں کو پیسہ کھلا کر جنگل کاٹا ہے اور اب میں اس کے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتا میں نے موقع پر گارڈ کو بلا کر سارے حالات دکھائے اور شکایت کی جس پر گارڈ نے نعیم خان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی یقین دہانی کروائی لیکن تا حال نعیم خان مجھے دھمکیاں دے رہا ہے اور اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی معززین علاقہ اور نعیم خان کے ورثاء اور شدہ داروں سے رابطہ کیا تو انھوں نے صاف انکار کر دیا کے یہ شخص ہماری کوئی بات نہیں سنتا ۔

عدالت عالیہ حکام اور اعلیٰ نوٹس فی الفور نوٹس لے کر محمد نعیم خان نے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائیں۔