الطاف حسین پاکستان کا غدار ہے، ایسے شخص کو دوبارہ پاکستان کا پاسپورٹ جاری نہیں ہونا چاہیئے، حکومت نے ریفرنس برطانیہ کو بھیج دیا ہے، کچھ لوگ پنجاب کے خلاف بول کر اپنی سیاسی دکانداری چلاتے ہیں، پنجاب میں حالات بہتر ہیں، کراچی جیسے آپریشن کی ضرورت نہیں

گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کی سندھی صحافیوں سے گفتگو

بدھ 31 اگست 2016 22:52

اسلام آباد ۔ 31 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔31 اگست ۔2016ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ الطاف حسین پاکستان کا غدار ہے، ایسے شخص کو دوبارہ کبھی پاکستان کا پاسپورٹ جاری نہیں ہونا چاہیئے، حکومت نے ان کے خلاف ثبوتوں کے ساتھ ریفرنس برطانیہ کو بھیج دیا ہے، کچھ لوگ پنجاب کے خلاف بول کر اپنی سیاسی دکانداری چلاتے ہیں، پنجاب میں کراچی جیسے آپریشن کی ضرورت نہیں کیونکہ یہاں حالات بہتر ہیں، موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت مکمل کریگی اور آئندہ انتخابات میں دوبارہ کارکردگی کی بنیاد پر کامیابی حاصل کریگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سندھی میڈیا سے تعلق رکھنے والے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے کہا کہ متحدہ بانی الطاف حسین نے شرانگیز تقریر کی۔ وہ پاکستان کے غدار ہیں۔ ان کے خلاف تمام ثبوتوں کے ساتھ حکومت نے برطانیہ کو ریفرنس بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین اس سے قبل بھی پاکستان کے خلاف زہر اگل چکے ہیں مگر اس بار وہ سزا سے بچ نہیں سکیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کو دوبارہ کبھی بھی پاکستان کا پاسپورٹ جاری نہیں ہونا چاہئے۔ موجودہ حکومت اس حوالے سے پرعزم ہے کہ الطاف حسین کے خلاف کارروائی کو منتظقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں رفیق رجوانہ نے کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم جب صورتحال ان کے کنٹرول سے باہر ہوگئی تھی تو وفاق کو مدد کی درخواست کی گئی۔

وفاقی حکومت نے رینجرز آپریشن شروع کرکے کراچی میں امن کو بحال کیا۔ وفاق صوبائی حکومتوں کے ساتھ مختلف امور میں بھرپور تعاون کر رہا ہے۔ صوبوں کی مضبوطی سے وفاق مضبوط ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پنجاب میں زیادہ توجہ دی جاتی ہے‘ وزیراعظم محمد نوازشریف نے گزشتہ روز یہاں سید مراد علی شاہ سے ملاقات کے دوران انہیں کہا کہ آپ ہمارے وزیر اعلیٰ ہیں‘ بھرپور تعاون کریں گے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں کم ترقی یافتہ علاقوں میں میگا پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں۔ ملتان میں میٹروبس، یونیورسٹیاں، جوڈیشل کمپلیکس اور دیگر منصوبے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایشیائی ترقیاتی بینک سے حکومت کا معاہدہ ہوا ہے اس میں تمام منصوبے سندھ کے ہیں جن میں سڑکوں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے۔ وزیراعظم تمام صوبوں کو ایک نظر سے دیکھتے ہیں۔

ترقی میں کوئی تفریق نہیں برتی جاتی۔ افسوس ہے کہ کچھ لوگ پنجاب کے خلاف بول کر اپنی سیاسی دکانداری چلاتے ہیں۔ پاناما پیپرز کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے کہا کہ تحریک انصاف نے اگر انصاف کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے تو پھر سڑکوں پر آنے کا کیا مقصد ہے۔ دراصل یہ لوگ سی پیک کو ناکام بنانے کیلئے رکاوٹیں ڈال رہے ہیں مگر ایسی تمام سازشیں ناکام ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سی پیک کو صرف سڑکوں کا منصوبہ سمجھ رہے ہیں حالانکہ یہ خطے کی خوشحالی کا جامع منصوبہ ہے۔ چاروں صوبے مستفید ہوں گے۔ سندھ اور بلوچستان میں تو کام تیزی سے ہورہا ہے۔ گورنر نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کچھ ہوتا ہوا نظر آرہا ہے مگر یہ بات مخالفین کو ہضم نہیں ہو رہی اس لئے وہ ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا کرکے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حالات دیگر صوبوں سے بہتر ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف بڑی جانفشانی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ پنجاب میں کراچی جیسے آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔ کراچی میں ٹارگٹ کلرز، بھتہ خوروں اور اغوا برائے تاوان کرنے والوں کے خلاف آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے کردار کو آگے چل کر دیکھا جائیگا۔ اگر اس کا دوبارہ الطاف حسین سے تعلق ثابت ہوا تو حکومت اور پاکستانی عوام ایسی جماعت کو چلنے نہیں دیں گے۔