صوبے سے دہشت گردی ختم کرنی ہے تو بیروزگاری کے خاتمے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جائیں،میر عبدالکریم نوشیروانی

بدھ 31 اگست 2016 22:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) مسلم لیگ (ق) بلوچستان کے جنرل سیکرٹری اور رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ پاکستان خصوصاً بلوچستان میں دہشت گردی کی ایک بڑی وجہ بے روزگاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے دُشمن اربوں ڈالر پاکستان میں دہشت گردی کیلئے پانی کی طرح بہارہے ہیں لہٰذا اگر حکومت کو ملک سے دہشت گردی کو ختم کرنا چاہتی ہے تو پھر اسے چاہیے کہ وہ بے روزگاری کے خاتمے کیلئے انقلابی اقدامات اُٹھائے اور ایسی حکمت عملی طے کرے جس سے بے روزگاری جیسے ناسور کا خاتمہ ہو ‘پاکستان میں امن قائم ہواور ترقی و خوشحالی کی راہ پر ملک گامزن ہوجائے۔

یہ بات اُنہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہی رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ پاکستان کے دُشمن اسے کمزور کرنے کیلئے اربوں ڈالر ملک میں لائے ہیں جبکہ پاکستان میں اس وقت بے روزگاری انتہا کو پہنچ چکی ہے اور صوبے میں زمینداری کا شعبہ ٹھپ ہو کر رہ چکا ہے جبکہ دیگر شعبہ زندگی میں بھی کوئی خاطر خواہ بہتری نہ ہونے کے برابر ہے۔

(جاری ہے)

جس کا تمام کا تمام فائدہ پاکستان دُشمن عناصر اُٹھارہے ہیں ایسی صورتحال میں بے روزگاری سے تنگ آکر اکثر نوجوان ان دہشت گردوں کے ہاتھوں پر چڑھ چکے ہیں اور پیسے لے کر دہشت گردی کررہے ہیں کئی لوگوں نے پہاڑوں کا سہارا لیا ہے اور کئی ملک سے باہر بیٹھ کر ملک کے خلاف کام کررہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں نہ کوئی فیکٹری ہے اور نہہی کوئی ایسی انڈسٹری ہے جس میں ان جونوانوں کو روزگار مل سکے جبکہ زمینداری کا شعبہ بھی بُری طرح متاثر ہوا ہے۔

ایک ایرانی بارڈر کھلا ہے جہاں سے کچھ بے روزگار لوگ کاروبار کرکے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں لیکن بدقسمتی ہے کہ کسٹم حکام نے ان کے خلاف بھی کارروائی کا آغاز کردیا ہے یہاں تک کہ بارڈر سے آنے والی گاڑیوں کو بھی پکڑا جارہا ہے اُنہوں نے کہا کہ اپنا پیٹ پالنے کیلئے ایرانی بارڈر پر کاروبار کرنے والوں کو ایسے مواقع فراہم کئے جائیں جن سے ان کو باعزت روزگار مل سکے اور کسٹم کو یہ بھی چاہیے کہ وہ بارڈر سے آنے والی گاڑیوں کو قانونی حیثیت دیں اور اس میں جو بھی ٹیکس ہوتا ہے وہ وصول کرکے اربوں روپے کا فائدہ مل کو پہنچائیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری دہشت گردی کو جلا بخشتی ہے جس سے بے روزگار نوجوان بھٹک رہے ہیں اور پیسے لے کر دہشت گردی ‘بم دھماکے کررہے ہیں جس کا تمام فائدہ ملک دُشمن عناصر اُٹھارہے ہیں صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو اس طرف خصوصی توجہ دینا ہوگی اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے ایسا پلان مرتب کرنا ہوگا جس سے اگر یہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوتی تو کم از کم اس میں کمی آئے اور لوگوں کا رجحان غلط سمت میں نہ جائے اورپاکستان کو کمزور کرنے کیلئے جو اربوں ڈالر لائے گئے ہیں اس کی بھی تحقیقات کی جانی چاہیے کہ اس کے پیچھے کون سے عناصر اور عوامل کارفرما ہیں اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں پاکستان کی سالمیت اور بقاء کیلئے مخلص ہو کر تمام سیاسی و مذہبی اختلافات پس پشت رکھ کر اقدامات اُٹھائے جائیں نہیں تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔

متعلقہ عنوان :