رئیل اسٹیٹ کے مسائل حل کیے جائیں گے، مولا بخش چانڈیو

وفاقی حکومت سے وابستہ مسائل کے سلسلے میں سفارشات بھیجی جائیں گی،پراپرٹی پر ٹیکسز میں اضافے اور فنانس بل سے سرمایہ کاری ماند پڑ گئی، پرویز آفندی

بدھ 31 اگست 2016 22:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) پراپرٹی میں ٹیکس میں اضافے اور فنانس بل کے باعث سرمایہ کاری ملک میں ماند پڑ گئی۔ انویسٹرز نے دبئی، ملائیشیا و دیگر ممالک کا رخ کرلیا ہے جس کے باعث رئیل اسٹیٹ سے وابستہ افراد مشکلات کا شکار ہیں۔ رجسٹرار DC ریٹس پر رجسٹری کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین رئیل اسٹیٹ بروکرز ایسوسی ایشن (REBA) پرویز آفندی نے وفد کے ہمراہ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو سے ملاقات میں کیا۔

اس موقع پر ترجمان حیات خان، سردار فہد خان، اسرار خان، رفاقت حسین، سردار ارشد، ساجد ندیم، نواز باجوہ و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پرویز آفندی نے مشیر اطلاعات سے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف ڈیفنس کلفٹن میں رئیل اسٹیٹ کے بزنس سے 20 ہزار افراد جبکہ کراچی بھر میں لاکھوں افراد وابستہ ہیں۔

(جاری ہے)

حکومتی فنانس بل کے باعث کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بے یقینی کی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے سرمایہ نکال لیا ہے اور وہ دیگر ممالک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی ایک ریٹ پر رجسٹری ہونی چاہئے۔ حکومتی اقدام کے باعث ٹیکسزجنریشن میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹرانسکشن نہ ہونے کے برابر ہے۔ مولا بخش چانڈیو نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ رئیل اسٹیٹ کے مسائل حل کروائے جائیں گے۔ جن مسائل کا تعلق وفاقی حکومت سے ہے اس سلسلے میں سفارشات روانہ کی جائیں گی۔