سرکاری ملازمین کوگرانٹس کی ادائیگی کے لئے’’بنیوولنٹ فنڈکارڈز‘‘کے اجراکا فیصلہ

پنجاب گورنمنٹ سرونٹس بنیوولنٹ فنڈکی انوسٹمنٹ کمیٹی کے تجویز کردہ نئے فنانشل پلان کا جائزہ لینے کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ کی صدارت میں اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا

بدھ 31 اگست 2016 22:15

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) پنجاب گورنمنٹ سرونٹس بنیوولنٹ فنڈکی انوسٹمنٹ کمیٹی کے تجویز کردہ نئے فنانشل پلان کا جائزہ لینے کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ کی صدارت میں اہم اجلاس سول سیکرٹریٹ لاہور میں منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب گورنمنٹ سرونٹس بنیوولنٹ فنڈکی مختلف گرانٹس کی سرکاری ملازمین کو ادائیگی پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ اور پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈمیں رائج طریقہ کار کی طرز پر بینک آف پنجاب کے توسط سے ہو گی -سیکرٹری پنجاب گورنمنٹ سرونٹس بنیوولنٹ فنڈ صاحبزادی وسیمہ عمر نے اجلاس کو بتایا کہ ہر ماہ 45ہزار کے لگ بھگ حاضر سروس/ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اور دوران ملازمت فوت ہونے والے سرکاری ملازمین کے اہل خانہ کو پنجاب گورنمنٹ سرونٹس بنیوولنٹ فنڈسے تعلیمی وظائف ،ماہانہ گزارہ الاؤنس، بچیوں کی میرج گرانٹ،کفن دفن کے لئے مختص گرانٹس اور ریٹائرڈ منٹ کے موقع پر فیئر ویل گرانٹ کی مد میں رقوم جاری کی جاتی ہیں جن کی ادائیگی میں سہولت کے لئے بینک آف پنجاب ’’بنیوولنٹ فنڈ کارڈز ‘‘کے نام سے اپنے ڈیبٹ کارڈزجاری کرے گا -یہ ڈیبٹ کارڈز بینک آف پنجاب کی تمام برانچوں اور 14ہزار سے زیادہ فرنچائزڈسروس سنٹرزکے علاوہ ان سے منسلک تمام اے ٹی ایم مشینوں پر کارآمد ہو گا -یہ سہولت متعلقہ سرکاری ملازمین کو گھر بیٹھے ’’آن لائن‘‘ بھی دستیاب ہو گی-ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ نے اس موقع پر ایک مناسب (Compatible)میکانزم تیار کرنے کی ہدایت کی جس کے تحت بنیوولنٹ فنڈ سے مستفیدہونے والے تمام حاضر سروس یا ریٹائرڈ سرکاری اہلکاروں ،افسران اور ان کے اہل خانہ میں سے جو بھی فرد تعلیمی وظائف ،میرج گرانٹ یا دیگر گرانٹس کا حق دار ہو گا ،ان کا ڈیٹا بیس بینک آف پنجاب کے سینٹرلائزڈ ایزی پے سرور میں اپ لوڈ کر دیا جائے گا -متعلقہ سرکاری اہلکار بینک آف پنجاب کے کسی بھی اے ٹی ایم ( Teller Machin Automation)سے اپنے وظائف کی رقوم ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے نکلوا سکے گا-اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جن گرانٹس کے چیک زیر التوا ہیں ،ان کی فوری طور پرادائیگی ممکن بنانے کے لئے بینک آف پنجاب کے ذریعے’’پے آرڈرز‘‘ جاری کئے جائیں-اس اقدام سے بینک آف پنجاب اور پنجاب گورنمنٹ سرونٹس بنیوولنٹ فنڈ دونوں اداروں کے لئے عوامی خیرسگالی (Good Will)میں اضافہ ہو گا -اجلاس کے دوران بنیوولنٹ فنڈ بورڈ کے پاس دستیاب وسائل سے جتنا زیادہ ہو سکے ،منافع حاصل کر کے سرکاری ملازمین کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کی موثر حکمت عملی کا بھی جائزہ لیا گیا -ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ نے اس موقع پر ہدایات جاری کیں کہ 1960ء میں بنائے گئے بنیوولنٹ فنڈ کے قواعد و ضوابط کا موجودہ معاشی حالات کے تناظر میں از سر نو جائزہ لے کر مختلف مدوں میں حق دار سرکاری ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے لئے مختص گرانٹس میں خاطر خواہ اضافے کی تجاویز تیار کی جائیں کیونکہ یہ سرکاری ملازمین کا اپنا پیسہ ہے جو وہ بنیوولنٹ فنڈ کی مد میں ہر ماہ اپنی تنخواہوں سے کٹوتی کی صورت میں جمع کراتے ہیں-اجلاس میں سپیشل سیکرٹری فنانس پنجاب سیف اﷲ ڈوگرنے بینوولنٹ فنڈ کی ریسورس موبلائزیشن اور دستیاب وسائل کی متنوع نوعیت کی سرمایہ کاری سے متعلق اہم امور پراپنا موقف پیش کیا جسے حتمی پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :