گوجرانوالہ ،ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کی خبر کے بارے سی پی او گوجرانولہ نے آئی جی پنجاب کو رپورٹ پیش کر دی

یہ ڈکیتی کی واردات نہیں ،ڈومیسٹک مرڈر تھا،مقتول خاتون کے شوہر خالد اور اسکے بھائی طالب اور ساجد ملوث تھے‘ رپورٹ

بدھ 31 اگست 2016 22:15

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء ) گوجرانوالہ میں تھانہ اروپ کی حدود میں دوران ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کی ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر کے بارے میں سی پی او گوجرانولہ نے آئی جی پنجاب کو رپورٹ پیش کر دی ، رپورٹ کے مطابق یہ ڈکیتی کی واردات نہیں تھی بلکہ ڈومیسٹک مرڈر تھااور قتل ہونے والی خاتون کے شوہر خالد اور اس کے بھائی طالب اور ساجد ملوث تھے،پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزموں کو گرفتار کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق، ایک چینل پر گوجرانوالہ میں ڈاکوؤں کی محنت کش کے گھر داخل ہونے اور مزاحمت پر فائرنگ کے نتیجے میں کشور بی بی کے قتل کی خبر چلائی تھی۔ جو سراسر بے بنیاد اور حقائق کے برعکس ہے۔ گوجرانوالہ کے تھانہ اروپ کی حدود میں خالد نامی شخص اپنی بیوی 32سالہ کشور کے ہمراہ رہائش پذیر تھا اور اس کی کشور کے ساتھ 7سال پہلے شادی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

خالد چونکہ بے روزگار تھا جس کی وجہ سے دونوں میاں بیوی میں جھگڑا رہتا تھا اور آج رات 02:30بجے خالد نے اپنے دو بھائیوں طالب اور ساجد کی مدد سے اپنی بیوی کو خود ہی قتل کر دیا اور پولیس کے سامنے ڈکیتی ود مرڈر کی جھوٹی کہانی بیان کی کیونکہ جائے وقوعہ سے کوئی آلہ قتل برآمد نہیں ہواجبکہ لڑکی کے والدشہباز حسین نے تھانہ میں درخواست دی کہ ان کی بیٹی کوقتل کیا گیا ہے اور انہوں نے اپنے داماد خالد کو نامزد کیا۔ جس پر پولیس نے مقدمہ نمبر640/16 بجرم 302/149/148/109 ت پ درج کر کے تفتیش شروع کر دی اور خالد کے بھائی طالب کو بھی گرفتار کر لیاگیا ہے ۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :