Live Updates

پنجاب اسمبلی ،اسپیکر رانا محمد اقبال اور پی ٹی آئی رکن اسلم اقبال میں گرما گرمی ،حکومتی اور اپوزیشن کے نعروں سے ایوان مچھلی منڈی بن گیا

اسپیکر کو جانبدارانہ رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے ، حکومتی وزراء کی طرف داری نہیں کرنی چاہیے ‘ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اجلاس میں دو بلو ں مسودہ قانون (دوسری ترمیم)ریونیو اتھارٹی پنجاب2016ء اور مسودہ قنون (دوسری ترمیم) اینیملز سلاٹر کنٹرول پنجاب 2016ء کی منظوری ،اپوزیشن کی دو ترامیم کثرت رائے سے مسترد

بدھ 31 اگست 2016 21:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں اسپیکر رانا محمد اقبال اور پی ٹی آئی کے رکن میاں اسلم اقبال میں گرما گرمی ،حکومتی اور اپوزیشن کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا ، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پر جانبدارانہ رویئے کا الزام لگاتے ہوئے ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کر کے اسمبلی کے احاطہ میں شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ، اجلاس میں دو بلو ں مسودہ قانون (دوسری ترمیم)ریونیو اتھارٹی پنجاب2016ء اور مسودہ قنون (دوسری ترمیم) اینیملز سلاٹر کنٹرول پنجاب 2016ء کی منظوری بھی دی گئی جبکہ اپوزیشن کی دو ترامیم کو کثرت رائے سے مسترد کر دیا گیا ۔

گزشتہ روز بھی پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 10 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا ۔

(جاری ہے)

اسپیکر جب ایوان میں آئے تو صرف6ممبران اسمبلی موجودتھے جبکہ اپوزیشن کا کوئی ممبر ایوان میں موجود نہ تھا۔اجلاس میں محکمہ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ کے بارے میں سوالوں کے جوابات صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں تنویر اسلم نے دیئے ۔

ڈکٹر وسیم اختر کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت ہے کسی ریٹائر ملازمین کو دوبارہ ملازمت نہیں دی گئی جن دو کا تذکرہ کیا گیا ہے وہ چوہدری پرویز الٰہی کے دور کے ہیں ، ہم نے پچھلے 8 سالوں میں کیا ہے اور نہ ہی آئندہ کریں گے ۔نبیلہ حاکم علی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں خادم پنجاب دیہی صاف پانی پروگرام کے تحت پینے کے پانی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر پراجیکٹ لگائے جا رہے ہیں ،پہلے مرحلے میں پنجاب کے اضلاع میں کام مکمل ہونے والا ہے جبکہ دوسرے 10اضلاع میں کام جنوری2017ء شروع ہوگا۔

طارق باجوہ کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحصیل سانگلہ ہل میں کل10واٹر سپلائی کی سکیمیں ہیں جن میں سے5چالو حالت میں ہیں۔میاں اسلم اقبال کے سوال کے جواب میں صوبائی وزیر میاں تنویر اسلم نے کہا کہ فاضلیہ کالونی اور احاطہ مول چند میں پینے کا پانی دستیاب ہے تاہم اگر کوئی کمی ہے تو اسے دوبارہ سے چیک کرکے اس کمی کو دور کردیا جائے گا۔

سوال کا مناسب جواب نہ ملنے پر میاں اسلم اقبال نے حکومت اور متعلقہ وزیر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پانی وہاں آتا ہی نہیں، وزیر موصوف وقت نکال کر میرے ساتھ چلیں جس پر صوبائی وزیر نے کہا کہ میں ہر ممبر کے ساتھ نہیں جا سکتا اگر کوئی کمی ہے تو میں چیک کروا کر اسے دور کروا دیتا ہوں۔ جس پر میاں اسلم نے کہا کہ یہ وزیر کس لئے سرکاری گاڑیوں میں پھرتے ہیں اور عوام کے پیسے سے تنخواہیں لیتے ہیں ۔

سپیکرپنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال نے انہیں بولنے سے روکتے ہوئے کہا کہ تحمل سے کا لیں ، ایسے نہ کہیں ،میاں اسلم اقبال جذباتی ہوئے اور سپیکر کے بارے میں جو منہ میں آیا کہہ دیا ۔ جس پر اسپیکر اور میاں اسلم اقبال کے درمیان شدید تلخ کلامی بھی ہوئی ۔اس دوران اپوزیشن میں پی ٹی آئی کے ممبران اپنی نشستوں پر کھڑ ے ہو گئے ۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ اسپیکر کو جانبدارانہ رویہ اختیار نہیں کرنا چاہیے ہمارے دیگر ممبران کو بھی یہ تحفظات ہیں کہ سپیکر جانبداری سے کام لیتے ہیں ،یہ ایوان کے نہیں بلکہ حکومت کے سپیکر ہیں ، سپیکر کو غیر جانبدار ہونا چاہیے ناکہ وہ حکومتی وزراء کی طرف داری کریں۔

اپوزیشن عوام کے حقوق کی بات کرتی ہے اس کیلئے احتجاج کرتی ہے ۔اس دوران اپوزیشن کی جانب سے نعرے لگانا شروع کر دیئے گئے جس پر حکومتی اراکین بھی اپنے سیٹوں پر کھڑے ہو گئے اور نعرے بازی شروع کر دی جس سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا ۔ جس کے بعد اپوزیشن کے ارکان ایوان سے واک آؤٹ کرگئے اور اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ۔

اسپیکر نے اپوزیشن کو واپس ایوان میں لانے کے لئے صوبائی وزراء خلیل طاہر سندھو اور چوہدری شیر علی کو بھیجا تاہم وہ اپوزیشن کو منانے میں ناکام رہے ۔انہوں نے آکر وزیر قانون رانا ثناء اﷲ کو تمام رپورٹ دی جس پر انہوں نے اسپیکر کے ساتھ مشاورت کی اور دیگر وزراء کے ہمرا خود بھی گئے اور اپوزیشن کو مناکر واپس ایوان میں لے آئے ۔ اس موقع پر رانا ثناء اﷲ کا کہنا تھا کہ ہمیں چیئر کا احترام کرنا چاہیے سپیکر اپوزیشن اور حکومتی ممبران کے لئے برابر ہیں وہ ہر کسی کی بات سنتے ہیں اور بات کرنے کیلئے وقت دیتے ہیں ۔

ہمیں جذباتی نہیں ہونا چاہیے تمام معاملات کو خوش اصلوبی سے حل کرنا چاہیے۔ اسپیکر رانا محمد اقبال نے اس معاملے پر آج ( جمعرات ) دس بجے سپیکر روم میں اپوزیشن لیڈران کو میٹنگ کیلئے طلب کرلیا ۔اسپیکر رانا محمد اقبال نے کہا کہ میرے لئے تمام ممبران برابر ہیں میں سب کا احترام کرتا ہو ں اور ہر کسی کی بات کو توجہ سے سنتا ہوں ۔ مجھ پر بدعنوانی کا الزام لگانا درست نہیں ، میں کسی کی طرفداری نہیں کرتا قانون اور قائدے کے مطابق چلتا ہوں۔

گزشتہ روز بھی احسن ریاض اور فائزہ ملک نے یہی گلہ کیا کہ حکومتی وزراء لمبی تقریروں پر ٹر کھا دیتے ہیں ۔حکومتی وزراء اور پارلیمانی سیکرٹری غلط جواب دیتے ہیں اور لمبی تقریریں کرتے ہیں ہمیں بیوقوف بنایا جاتا ہے۔ان کا رویہ بھی درست نہیں ہوتا غیر تسلی بخش جواب دیتے ہیں۔ اجلاس کے دوران جب سرکاری کارروائی کا آغازہوا تو پنجاب اسمبلی کے ایوان نے دو بلو ں مسودہ قانون (دوسری ترمیم)ریونیو اتھارٹی پنجاب2016ء اور مسودہ قنون (دوسری ترمیم) اینیملز سلاٹر کنٹرول پنجاب 2016ء کی منظوری دی، ان بلوں کے اپوزیشن کی طرف سے دو دو ترامیم بھی ایوان میں پیش کی گئی تھیں جنہیں کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا ۔اجلاس آج ( جمعرات ) صبح 10بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات