غیرقانونی حراست کا عمل بند کیا جائے، گمشدہ افراد کو رہا کیا جائے، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی

بدھ 31 اگست 2016 21:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء) ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ غیرقانونی حراست و جبری گمشدگی کا عمل غیرانسانی، غیراخلاقی اور غیرقانونی ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ گرفتار شدگان کو رہاکیا جائے اور قانون کی بالادستی اور پاسداری کو یقینی بنایا جائے۔ ’’جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے عالمی دن‘‘کے موقع پر عافیہ موومنٹ کے تحت کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کا اہتمام کیا گیا۔

ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ 2010 سے اقوم متحدہ کے تحت منایا جانے والا ’’جبری گمشدگیوں کے متاثرین کا عالمی دن‘‘ لاپتہ افراداور مختلف ممالک کی جیلوں میں ناحق قید افراد اور ان کے اہلخانہ کے غموں کا مداوہ نہیں کرسکا۔

(جاری ہے)

اس کے خاطرخواہ نتائج برآمد نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ جبری گمشدگیوں کی ذمہ داری زیادہ ترریاستوں پرہی عائدہوتی ہے جو کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک ہونے کے باوجود بے گناہ اور معصوم قیدیوں کو انصاف فراہم نہیں کررہے ہیں۔

اگر ڈاکٹر عافیہ کو قانونی دفاع کے حق سے محروم نہ کیا جاتا تو وہ آج امریکی قید ناحق میں ہونے کی بجائے اپنے بچوں اور اہلخانہ کے ہمراہ تعلیمی میدان میں ملک و قوم کی خدمت کررہی ہوتی۔ جبری گمشدگی کے ذریعے معاشرے میں دہشت گردی پھیلانے کی حکمت عملی نے دنیا بھر میں سب سے زیادہ پاکستانی معاشرہ کو ہی متاثر کیا۔جس کے اثرات سے نکلنے کیلئے ہمارے سیکوریٹی اداروں کے جوانوں سمیت ہزاروں بے گناہ اور عام شہری لقمہ اجل بنے۔

جبری گمشدگی کا گھنا?نا ترین پہلو متاثرین کو قانونی دفاع کے حق سے محروم کرنا ہے۔جس کی وجہ سے لاتعدادبے گناہ اور معصوم افراد برسوں سے معروف اور غیرمعروف مقامات پرجانوروں سے بدتر زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ جن میں سے ایک پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور اس کا بیٹا سلیمان بھی ہے جسے اس کی بے گناہ ماں اور دو معصوم اور کمسن بھائی بہن سمیت صرف چھ ماہ کی عمر میں جبری اغواء کرکے سرحد پار لاپتہ کردیا گیا تھا اور جو اب تک لاپتہ ہے اور اس کی ماں امریکی جیل میں جرم بے گناہی کی پاداش میں اسیر ہے۔مظاہرے کے شرکاء نے تمام عالمی اداروں سے اپیل کی کہ گمشدہ اور غیرقانونی حراست یافتہ افراد کو بازیاب کروا کر قانون کی پاسداری اور انصاف کی عملداری قائم کی جائے۔

متعلقہ عنوان :