مجھے اور میرے چھوٹے بھائی ملک بلال کھرملک غلام مصطفی کھر کے بیٹے ہو نے کی پاداش میں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،سابق صوبائی وزیر ملک عبد الرحمن کھر

بدھ 31 اگست 2016 20:56

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء ) سابق گورنر پنجاب ملک غلام مصطفی کھر کے بڑے صاجزادے سابق صوبائی وزیر ملک عبد الرحمن کھر نے کہا ہے کہ انہیں اور ان کے چھوٹے بھائی ملک بلال کھر کو ملک غلام مصطفی کھر کے بیٹے ہو نے کی پاداش میں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بے قصور ہونے کے باوجود بھی جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے ان کے گھروں پر پولیس کے چھاپے ڈلوائے جارہے ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ جنرل ضیاء الحق کے دور میں جب وہ ساتویں جماعت کے طالبعلم تھے تو انہیں طیارہ ہائی جیک کرنے والے الذوالفقار گروہ کا رکن ظاہر کر کے گرفتار کیا گیا جس کی وجہ سے وہ اپنی تعلیم بھی مکمل نہ کر سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قتل کے جس مقدمہ میں ان کے چھوٹے بھائی ملک بلال کھر اشتہاری ملزم قرار دیا گیا ہے وہ اس مقدمہ میں بالکل بے قصور ہیں جس کا پورے علاقہ و بخوبی علم ہے اور پولیس حکام بھی مقدمہ کی اصل حقیقیت سے بخوبی آگاہ ہیں مگر نامعلوم دباؤ کی بناء پر مقدمہ کی میرٹ پر تفتیش کی بجائے ۔

یکطرفہ طور پر حقائق کے برعکس پولیس سے جھوٹی ضمنیاں لکھوا ئی گئیں جبکہ مفرور اشتہاری بھائی کو پناہ دینے کے جھوٹے الزام میں انہیں دوبار گرفتار کیا گیا اور کھرغربی میں جس طرح کا پولیس ایکشن ہوا یہ بھی کسی صاحب اختیار کی ہدایت پر ہوا جس کا مقصد کھر خاندان کی سیاسی و سماجی حیثیت کو مجروح کرنا ہے مگر عزت و ذلت اور زندگی و موت اﷲ کے اختیار میں ہے۔ کھر خاندان کے بچوں سے باعزت زندہ رہنے کا انسانی حق بھی چھینا جارہا ہے لیکن ہم اﷲ کے کرم سے موجودہ آزمائشوں سے سرخرو ہو کر نکلیں گے۔