ملک توڑنے اور اڑنے کی سازش کرنے والے جاری نظام کے پیداوار ہیں،اقتدار پر قابض طبقہ عوام کے ووٹ سے منتخب ہوا ، اب قومی خزانے پر اژدھا بن کر قوم کو کھا رہا ہے،برسراقتدار مخصوص طبقہ محلات میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا ہے،عوام کو چوکیداری پر لگا دیا گیا ،جماعت اسلامی ایسا نظام لائے گی جس میں گورنر ،وزیر اعلیٰ اور ڈپٹی کمشنر چوکیداری کریں گے

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق کا ٹیلنٹ ایوارڈ ، سکول کی افتتاحی تقریب اور استقبالئے سے خطاب

بدھ 31 اگست 2016 20:28

مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک توڑنے اور اڑنے کی سازش کرنے والے اسی جاری نظام کے پیداوار ہیں۔اقتدار پر قابض طبقہ دراصل قوم کے خزانے پر بیٹھے وہ سانپ ہیں جن کو ووٹ دے دے کر عوام نے اژدھا بنایا ہے اور اب یہ قوم کو کھا رہے ہیں۔برسراقتدار مخصوص طبقہ محلات میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہا ہیے اور قوم کو چوکیداری پر لگا دیا ہے جماعت اسلامی ایسا نظام لائے گی جس میں گورنر ،وزیر اعلٰی اور ڈپٹی کمشنر چوکیداری کریں گے اور عام آدمی گھروں میں چھین کی نیند سوئے گا۔

وہ بدھ کو مردان کے علاقے گڑھی کپورہ میں مقامی سکول کے زیر اہتمام ٹیلنٹ ایوارڈ تقریب اور بعد ازاں جلالہ میں ایک مقامی سکول کی افتتاحی تقریب اور استقبالئے سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

جلالہ پہنچنے پرامیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق کا بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے ان کاوالہانہ استقبال کیا۔انھوں نے خیر مقد می بینر لگا رکھے تھے اور دروازے سجائے تھے۔

صوبائی امیر مشتا ق احمد خان، اور دیگرنے بھی ان مواقع پر خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا کہ 68سال سے ایک ا یسا طبقہ قوم پر مسلط ہے جو اپنے آپ کو وی آئی پی کہتا ہے۔یہ لوگ چوک میں سرخ بتی کا لحاظ کیے بغیر گاڑی دوڑاتے ہیں۔یہ بینک کے سامنے قطار میں کھڑے نہیں ہوتے۔ہسپتال میں باری کا انتظار نہیں کرتے یہ کسی قاعدے قانون کی پابندی نہیں کرتے۔وی آئی پی کہلا کر اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔

ہم ایسانظام لائیں گے کہ امیر ،غریب، ایم این اے اور وزیر سب ایک قطار میں باری کا انتطارکریں گے۔ اس میں کوئی وی آئی پی نہیں ہوگا۔۔محلات میں رہنے والے گورنر اور وزرا کو ان کی ضرورت کے مطابق گھر دے کر بڑے محلات کو بے گھر لوگوں کے لیے گھروں میں تبدیل کریں گے۔کوئی اپنے خرچ سے بڑا گھر بناے تو ٹھیک ہے لیکن سرکاری وسائل سے محلات بنانے کیاجازت نہیں ہو گی۔

۔سراج ا لحق نے کہا کہ ہمارا ملک غریب ہر گز نہیں لیکن ان لوگوں نے سارے وسائل ہڑپ کر لیے ہیں ہم قومی خزانہ پر بیٹھے ان سانپوں کا خاتمہ کریں گے ور وسائل کو عام آدمی کی فلاح و بہبود پر صرف کریں گے۔یہ ملک نوجوانوں کا ہے ہم نوجوانوں کو مفت تعلیم دیں گے اور روزگار ملنے تک بے روزگاری الاؤنس دیں گے۔سراج الحق نے کہا کہ دو ستمبر کو میں نے وزیر مملکت برائے تعلیم اور ان کے سیکرٹریوں کی پوری ٹیم کو دعوت دے رکھی ہے ان کو قوم کے بچوں کو دی جانے والی تعلیم کی خرابیوں سے آگاہ کروں گا۔

انھوں نے کہا کہ یہ ملک نوجوانوں کا ہے میں بلوچستان کے مختلف شہروں میں گیا ہر جگہ بہت بڑی تعداد میں نوجوانوں نے میرا استقبال کیا نوجوان اس جاری نظام سے تنگ ہیں ا ور تبدیلی چاہتے ہیں جماعت اسلامی ان کے لیے پلٰٹ فارم ہے۔انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ مزید ان سانپوں کو ووٹ کی غذا کھلا کر اژدھا نہ بننے دیں ہمارا ساتھ دیں ہمارے انقلابی منشور کا ساتھ دیں ہم ان کو اس فرسودہ اور غلامانہ نظام سے نجات دلائیں گے۔

حکمران طبقہ کے بچے اولیول کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور عوام کے بچے عام سکولوں میں پڑھتے ہیں گویا یہ حکمران اورغلام پیدا کرنے کے مستل الگ لاگ ادارے ہیں میں پوچھتا ہوں کہ کہ یہ کیسے سرکاری ادارے ہیں جن میں سے وفاقی وزیر تعلیم اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ میں کسی ایک کا بچہ بھی نہیں پڑھتا۔ان لوگوں نے اپنے بچوں کے لیے الگ ادارے بنا رکھے ہیں اور جن عوم کے ووٹوں سے حکومت تک پہنچے ہیں ان کے بچوں کے لیے سرکاری سکولو ہیں ہم ایسا نظام تعلیم لائیں گے جس میں وزرا اور عوام کے بچے ایک ہی طرح کے سکولوں میں ایک ہی نصاب پڑھیں گے۔

انھوں نے کہا کہا تعلیم کے لیے سب سے کم یعنی اڑھائی فی صد رم رکھی گئی ہے جس سے لاہور کا ایک میٹرو بس بھی نہیں کریدا جا سکتا۔سراج الحق نے کہا کہ کہ یہی حالت صحت کی بھی ہے اس کے لیے سو روپے میں سے صرف42پیسے مختص ہیں۔حال ہی میں سانحہ کوئٹہ میں12وکلا صرف اس وجہ سے شہید ہوئے کہ ان کو صوبائی دارلحکومت کے سب سے بڑے ہسپتال میں بروقت طبی امداد نہ مل سکی۔انھوں نے کہا کہ میں اس خاتون ڈاکٹر کو سلام پیش کرتا ہوں جنھوں نے دھماکہ کے فوراً بعد زمین پر پڑے زخمیوں کو طبی امداد پہنچائی اور مردانہ وار کرادار ادا کیا۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ایسا نظام لائے گی جس میں کوئی بھی شہری علاج سے محروم نہ رہے ہم پانچ خطرناک امراض کا علاج بالکل مفت کر نے کا انتظام کریں گے۔