سپیکر قومی اسمبلی نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر مزید بہتر انداز میں اجاگر کر نے کیلئے 196ممالک کی پارلیمانوں کے سربراہوں کو خطوط لکھ دیئے

مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے دیر ینہ حل طلب مسئلہ ہے، مسئلہ پاکستان کی پارلیمنٹ کی کلیدی تر جیح ہے ، تمام پارلیمانی سیاسی جماعتیں اس پر متفق ہیں، بریت ،انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ظلم وستم سے عوام کے حق خود ارادیت کی تحریکوں کو دبایا نہیں جاسکتا،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 31 اگست 2016 20:28

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مسئلہ کشمیر پر سفارتی مدد حاصل کرنے اورمقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور انسانی حقوق کی نہ ختم والی خلاف ورزیوں کے سلسلے کو عالمی سطح پر اجاگر کر نے کے لیے 196ممالک کی پارلیمانوں کے سپیکر وں کو مکتوب ارسال کیے ہیں ۔ سپیکر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی پارلیمنٹ کی کلیدی تر جیح ہے اور پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتیں اس پر متفق ہیں ۔

وہ بدھ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں آزاد کشمیر کے نومنتخب صدر مسعود خان سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔سپیکر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے دیر ینہ حل طلب مسئلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ طاقت کے بل بوتے پر کشمیر پر قبضہ قوم ،ریاست اورعوام کے بنیادی حق خودارادیت کی خلاف ورزی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کسی بیرونی مداخلت کے بغیر حکومت تشکیل دینا عوام کابنیادی حق ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بر بریت ،انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ظلم وستم سے عوام کے حق خود ارادیت کی تحریکوں کو دبایا نہیں جاسکتا ۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قر اردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کشمیر ی عوام کی اخلاقی ،سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا ۔انہوں نے کہا کہ موجود ہ جمہوری حکومت کے دور میں مسئلہ کشمیر کو تقویت حاصل ہوئی ہے۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر پر سفارتی تعاون حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم کی طر ف سے پارلیمانی وفود بھیجنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی سفارت کاری کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو روکنے کے لیے عالمی برادری کے ضمیر کو جگانے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔سر دار ایاز صادق نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے اور کشمیری عوام کی آزادی کی تحریک کے لیے عالمی سطح پر حمایت حاصل کرنے کے لیے قومی اسمبلی رواں سال 13اور 14اکتوبر کو ایک عالمی کانفرنس منعقد کروا رہی ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کانفرنس میں دنیابھر سے اراکین پارلیمنٹ ، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندے اوردانش ور شر کت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن کاقیام ناممکن ہے ۔انہوں نے کہا کہ نہتے عوام پر ظلم وستم سے ان کی پر امن مستقبل کے لیے جدوجہد کی تحریکوں اور آزادی کی امنگوں کو نہیں دبایا جاسکتا ۔

پاکستان کے مسئلہ کشمیر پر اصولی موقف کا حوالہ دیتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ انہوں نے 61ویں دولت مشتر کہ کی پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی سے اس لیے معذرت کی کیونکہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی کوکانفرنس میں شر کت کی دعوت دینے پراصرار کر رہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ مقبوضہ جموں وکشمیر کی اسمبلی کو اس لیے دعوت نہیں دے سکتی تھی کیونکہ یہ پاکستان کے اصولی موقف اور اقوام متحدہ کی سیکورٹی کو نسل قراردادوں کے منافی تھا۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا اصولی موقف دولت مشترکہ کی پارلیمانی کانفرنس کی میزبانی سے کہیں زیادہ اہم تھا ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرہر پارلیمانی دوستی گروپ کے اجلاس اور پارلیمانی وفود کے دوروں کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں موثر انداز میں اجاگر کیا جاتا ہے ۔آزاد جموں کشمیر کے صدر مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں پاکستان کی پارلیمنٹ کی کاوشوں کو سر اہا۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پارلیمانی سفارت کاری کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں کلیدی کردار اد ا کرسکتی ہے ۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے سپیکر قومی اسمبلی کی کاوشوں پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ۔