سی سی پی نے گوشت کے شعبہ پر اپنی تحقیقی رپورٹ عوامی رائے جاننے کے لیے جاری کردی

بدھ 31 اگست 2016 20:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے گوشت کے شعبہ پر اپنی تحقیقی رپورٹ عوامی رائے جاننے کے لیے جاری کر دی ہے جس میں گوشت کی قیمتوں کی مانیٹرنگ ، گوشت کے معیاراور اس شعبہ میں ترقی کے مواقعو ں جیسے معاملات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔سی سی پی مختلف سیکٹرز پر کمپیٹیشن مسائل اور صارفین پر ان کے اثرات جا ننے کے لیے تحقیقی رپورٹ جاری کرتا ہے ۔

کنزیومر پرائس انڈکس میں شامل انتہائی ضروری غذائی اشیاء کی فہرست میں گوشت نہایت اہم عنصر کی حیثیت رکھتا ہے ۔ لائیو سٹاک کا شعبہ ملک کی گو شت ، دودھ اور پولٹر ی مصنوعات کی طلب کو پورا کرتا ہے۔سی سی پی نے اس رپورٹ میں ضلعی سظح پر قیمتوں اور معیار کی مانیٹرنگ کے لیے ناکافی اور غیر مؤثراقداما ت کی نشان دہی کی ہے جس کے نتیجے میں دیہی او رشہری علاقوں میں گوشت کا معیار کم اور قیمتیں بڑھتی جار ہی ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاو جانوروں کی بڑی تعدادمیں افغانستان کو غیر قانونی برآمد اور اس کے نتیجے میں ملکی سطح پر گوشت کی قیمتوں میں اضافہ بھی صارفین کے لیے اہم مسئلہ ہے ۔ پاکستان میں گوشت فراہم کرنے کا شعبہ زیادہ ترغیر رسمی اور بے قائدہ طریقہ پر کام کر رہا ہے۔اس شعبے کو بہت سی مشکلات کا سامنا ہے جیسا کہ فی جانور گوشت کی کم مقدار،جانوروں کی غذا کا کم معیاراور مویشی پالنے والوں کا جانوروں کی نسل بڑھانے اور ان کی بیماریوں پر قابو پانے کے متعلق کم اور ناکا فی علم رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ جانوروں کوذبح کرنے کے پرانے فرسودہ طریقے اور جانوروں کی منڈیوں تک ان کی رسائی میں مشکلات بھی غیر معیاری اور مہنگے گوشت کی وجوہات ہیں۔رپور ٹ کے مطابق نئے مذبح خانوں کا قیام اور موجودہ مذبح خانوں میں سہولیا ت کی فراہمی اور کسانوں کی جانوروں کی منڈیوں تک آسان رسائی سے صارفین کو معیاری گوشت کی معقول قیمتوں پر فراہمی اورحفاظتی معیار کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

اس لیے سی سی پی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی تجویز دے رہا ہے کہ حکومتی مذبح خانوں کی کارکردگی اور معیار کو بڑھایا جائے اور نئی جانوروں کی منڈیوں کے قیام کا بندوبست کیا جائے تا کہ کسانوں کی ان منڈیوں تک آسا ن رسائی ممکن ہو سکے۔سی سی پی نے یہ بھی تجویز کیا کہ قیمتوں کا تعین جو کہ عا م طور پر ہر چھ ماہ یا بارہ ماہ بعد کیا جاتا ہے، اس کو درمیانی عرصے میں بھی ریگولیٹ کیا جائے اور گوشت کی قیمتوں کا تعین ان کے معیاراور درجہ کے مطابق کیا جائے۔

سی سی پی نے حلال گوشت کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی مارکیٹ کی بھی نشا ن دہی کی ہے۔ پاکستا ن میں سو فیصد حلال گوشت پایا جاتا ہے اور اس کی برآمد غیر ملکی زر مبادلہ میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔سی سی پی حکومت اور خا ص طور پر وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اور ریسرچ کی جانب سے ملک میں لائیو سٹاک سیکٹر اور گوشت کی پیداوار اور معیار کے اضافے کے لیے اٹھا ئے گئے ریگو لیٹری اقدامات اور دیگر کوششوں کو سراہتا ہے۔ کمپیٹیشن ایکٹ 2010کا سیکشن28 سی سی پی کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ تمام معاشی اور کاروباری شعبوں میں کمپیٹیشن کے فروغ کے لیے تحقیق کر سکتا ہے۔گوشت کے شعبہ پر سی سی پی کی یہ تحقیقی رپور ٹ کمیشن کی ویب سائیٹ www.cc.gov.pk پر دستیاب ہے۔

متعلقہ عنوان :