کالعدم لشکرجھنگوی العالمی کے گرفتار دہشتگرد کی انٹروگیشن رپورٹ منظر عام پر آگئی

ملزم کاشف علی کا فرقہ واریت کی بنیاد پر کئی قتل کرنے کا اعتراف

بدھ 31 اگست 2016 19:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 اگست ۔2016ء) کراچی میں اسپیشل انوسٹی گیشن پولیس کے ہاتھوں گرفتارکالعدم لشکرجھنگوی العالمی کے دہشتگرد کاشف علی کی انٹروگیشن رپورٹ منظر عام پر آگئی،رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے گئے ہیں۔انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ 2005میں ملزم اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ افغانستان کے شہرکابل گیا جہاں مختلف چھوٹے بڑے ہتھیار چلانے کی تربیت حاصل کی اور 2007 میں اسٹیٹ بینک کے ملازم لیاقت حسین کو گلستان جوہر سے اغواء کرکے گلشن معمارمیں قید رکھا اور بعد ازاں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

اسی طرح ملزم نے فری میزیم نامی اسرائیلی ادارے کے ممبرکوکریم آباد سے اغواء کرکے کیماڑی میں ایک خفیہ مقام پر قید رکھا اور تشدد کے بعد قتل کردیا،ملزم فرقہ واریت کی بنیاد پر بھی کئی قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ رقم دیکرلوگوں کاعقیدہ تبدیل کرانے والے قادیانی ڈاکٹر حمیداللہ کو نیشنل ہائی وے سے اغواء کرکے باغ کورنگی میں قید رکھا اور بعد ازاں بے دردی سے قتل کردیا۔

(جاری ہے)

ملزم کو 2007 میں 23 ویں رمضان کی شب اے وی سی سی نے گرفتارکیا تا ہم ملزم چھ سال بعد ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا اور عدالت نے 2013میں ملزم کو ضمانت پر رہا کردیا۔ملزم نے مزید بتایا کہ 2013 میں رہائی کے بعد صفدرعرف ابوسفیان سے ملاقات ہوئی جو آج کل لشکر جھنگوئی العالمی کا امیر ہے اور اِن دِنوں بلوچستان میں بتایا جاتا ہے،صفدر عرف ابوسفیان نے دہشتگردی کے لئے پیسے اور اسلحہ جمع کرنے کی ترغیب دی جس کے بعد ملزم نے ڈکیتیاں کرنے کے لئے باقاعدہ ایک گروپ تشکیل دیا۔

ملزم کاشف علی نے اپنے گروپ کے ہمراہ 2014 اور2015 کے دوران کراچی کے پوش علاقوں میں واقع گھروں میں ڈکیتیاں ماریں جس کے دوران ملزمان نے وارداتوں کے لئے پولیس کی جعلی وردیاں اور جعلی پولیس موبائل بھی استعمال کرتے،واردات کے لئے پولیس موبائل اورپولیس وردیاں اطہر پولیس والا عرف ذیشان مہیا کرتا تھا۔ملزمان نے 2016 میں گلستان جوہر کے معروف ڈاکٹرعارف شہزاد سے بھتہ طلب کیا اور رقم طے ہونے کے بعد بھتے کی رقم وصول کرنے کلینک واقع گلستان جوہر آئے جہاں پرپہلے سے موجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گرفت میں آگئے۔

دوران تفتیش ملزم نے اپنے گروپ کے دیگر ساتھیوں کے نام بھی اْگل دیے جس کے مطابق ملزم کے ساتھ شرک ملزمان میں عاصم عرف خالد،عامرعرف نوید اورعادل عرف شاہ رخ ہوتے تھے جن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے