وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس

سیاسی اور عسکری قیادت کا کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ

بدھ 31 اگست 2016 19:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 اگست ۔2016ء) سندھ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی اور عسکری قیادت کا کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ، سیاسی گروہ کو اپنی مرضی زبردستی عوام پر مسلط نہیں کرنے دیں گے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، گورنر سندھ، کورکمانڈر کراچی،ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ ،صوبائی وزیر نثار کھوڑو،مشیران مولا بخش چانڈیو اور مرتضٰی وہاب سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں نو منتخب میئر وسیم اختر کی پیرول پر رہائی یا انکی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے کر وہاں منتقلی کے آپشن پرغور کیا گیا جبکہ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار کی جانب سے بھیجی گئی سیکیورٹی کی درخواست کا بھی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں آئی جی سندھ نے بتایا کہ کراچی میں میڈیا ہاوسز کو درپیش سیکیورٹی چیلنچز پر جامعہ پلان تیا ر کیا ہے ،بائیس اگست کو ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان قانون کی شکنجے میں ہیں اور رینجرز اور پولیس کی مد د سے رفاہی اور سرکاری املاک پر موجود غیر قانونی دفاتر کو مسمار کردیا گیا ہے۔

اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کے ہاتھوں کھیلنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جاری ہے رینجرز بطور فورس وطن کی سلامتی کے خلاف کوئی سرگوشی برداشت نہیں کریگی۔اس موقع پر شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ نتائج کے حصول تک ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھا جائے گا کراچی میں سیاسی گروہ کواپنی مرضی زبردستی عوام پر مسلط نہیں کرنے دیں گے اور نہ ہی فلاہی کاموں کی آڑ میں بھتہ لینے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی اور عسکری قیادت کراچی میں امن کیلئے ایک ہی پیج پر ہیں۔

متعلقہ عنوان :