چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ر) کا نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ ، پراجیکٹ پر پیش رفت کا جائزہ لیا

مرکزی ڈیم اور سپل وے ، مٹی اور پتھروں کی بھرائی پر مشتمل کمپوزٹ ڈیم، ڈائی ورژن ٹنل، ڈی سینڈر اور ہیڈریس ٹنل کا معائنہ کیا

بدھ 31 اگست 2016 18:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین(ریٹائرڈ) نے گذشتہ دنوں آزاد جموں و کشمیر میں زیرتعمیر 969میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے حامل کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا تفصیلی دورہ کیا۔ان کا یہ دورہ تین روز پر محیط تھا۔ گذشتہ ہفتے کے وسط میں چیئرمین واپڈا کے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) کاکلیدی اہمیت کے حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا یہ پہلا دورہ تھا ، تاکہ بجلی کی قلت پر قابو پانے کے لئے حکومت کی تزویراتی ہدایات کے مطابق نیلم جہلم سمیت دیگر منصوبوں پر کام کی مطلوبہ رفتار کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔

تین روزہ دورے کے دوران، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ)نے نیلم جہلم پراجیکٹ کی تینوں سائٹس پر جاری تعمیراتی کام کا تفصیلی جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

اس دوران انہوں نے مرکزی ڈیم اور سپل وے ، مٹی اور پتھروں کی بھرائی پر مشتمل کمپوزٹ ڈیم، ڈائی ورژن ٹنل، ڈی سینڈر اور ہیڈریس ٹنل کا معائنہ کیا۔ دوسرے روز انہوں نے ہیڈریس ٹنل کے اندر ریور کراسنگ ایریا میں سٹیل لائننگ کے کام کا جائزہ لیا۔

انہوں نے ٹنل بورنگ مشین کے ذریعے سرنگ کی کھدائی کے ساتھ ساتھ کنکریٹ لائننگ کابھی مشاہدہ کیا۔ اپنے دورے کے اختتامی روز، انہوں نے سوئچ یارڈ، زیرزمین پاور ہاؤس اور ٹرانسفارمرز ہال پر جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ دورے کے دوران چیئرمین واپڈا نے تعمیراتی کام کے معیار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے انجینئرز اور کنسلٹنٹس کی مہارت کو بھی سراہا ۔

تاہم انہوں نے ٹائم لائنز پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پراجیکٹ حکام پر زور دیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے منصوبے کی ٹائم لائن کا از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے ،تاکہ ٹائم شیڈول کے اہم اہداف حاصل کئے جاسکیں۔ دورے کے دوران ممبر(واٹر) واپڈا انجینئر محمد شعیب اقبال بھی چیئرمین کے ہمراہ تھے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ واپڈا کی ملکیتی نیلم جہلم ہائیڈرو پاور کمپنی بجلی پیدا کرنے کا جدید منصوبہ تعمیر کر رہی ہے۔ اس منصوبے کا 90 فیصد حصہ زیرزمین واقع ہے جبکہ 10 فیصد حصہ زمین کے اوپر تعمیر کیا جا رہا ہے۔منصوبہ اپنی تکمیل پر قومی نظام کو ہر سال پانچ ارب 15 کروڑ یونٹ سستی پن بجلی مہیا کرے گا۔

متعلقہ عنوان :