پاکستان نے الطاف کیخلاف ٹھوس شواہد نہیں دیئے ٗبرطانیہ

ریفرنس موصول ہو چکا ہے ٗالطاف حسین کے خلاف کارروائی ٹھوس شواہد ملنے پر ہی کی جائیگی ٗتھامن ڈریو برطانیہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارت مظالم کا نوٹس لے ٗ خورشید شاہ کا مطالبہ

بدھ 31 اگست 2016 18:20

پاکستان نے الطاف کیخلاف ٹھوس شواہد نہیں دیئے ٗبرطانیہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر تھامسن ڈریو نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کے خلاف کارروائی کیلئے پاکستان نے ٹھوس شواہد برطانیہ کو فراہم نہیں کیے۔نجی ٹی وی کے مطابق بدھ کوپارلیمنٹ ہاؤس میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ سے ملاقات کے دوران برطانوی ہائی کمشنر نے کہاکہ الطاف حسین کے خلاف پاکستانی حکومت کا ریفرنس برطانیہ کو موصول ہو گیا ہے تاہم پاکستان نے ایم کیو ایم قائد کے خلاف کاروائی کیلئے تاحال ٹھوس شواہد نہیں دیئے۔

برطانوی ہائی کمشنر نے واضح کیا کہ الطاف حسین کے خلاف کارروائی ٹھوس شواہد ملنے پر ہی کی جائے گی۔اس موقع پر پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے بتایا کہ الطاف حسین اب پاکستان کیلئے مسئلہ بن چکے ہیں ٗلہذا برطانوی حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے برطانوی ہائی کمشنر پرزور دیا کہ ان کا ملک مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارت مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے عالمی سطح پر کردار ادا کرے۔

بعدازاں خورشید شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ برطانوی ہائی کمشنر سے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی اور اس میں بیرونی عناصر کے ملوث ہونے کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی۔یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستانی حکومت نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف کارروائی کے لیے برطانیہ کو باضابطہ طور پر ریفرنس بھیجا تھا۔ریفرنس کے ساتھ بانی متحدہ کی تقریر اور عوام الناس کو تشدد پر اکسانے کے شواہد بھی فراہم کیے گئے تھے۔یاد رہے کہ الطاف حسین نے رواں ماہ 22 اگست کو کراچی میں کارکنوں سے خطاب کے دوران پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے جبکہ کارکنوں کو میڈیا ہاؤسز پرحملوں کے لیے اکسایا تھاجس کے بعد کارکنوں نے مشتعل ہوکر میڈیا ہاؤسز پر حملہ کر دیا تھا ۔