پروگیس ٹرمینل قائم کر نے والے سرمایہ کاروں نے ایل پی جی کی قیمتوں پر تحفظات اظہار کئے ہیں ٗ دوطرفہ معاہدہ ختم کیا ٗ شاہد خاقان عباسی

معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں لے گئے ہیں ٗ عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان کے موقف کے حق میں شہادت دینے پر ہم شوکت عزیز اور عثمان امین الدین کے ممنون ہیں ٗملک میں گیس کی فراہمی کی صورتحال اس وقت بہت بہتر ہے۔ موسم سرما میں گیس کی قلت نہیں ہو گی ٗصنعتی اور کمرشل صارفین کو گیس کے کنکشن بحال کرنے کیلئے سمری وزیراعظم کو بھجوائی گئی ہے ٗامید ہے جلد فیصلہ ہو جائیگا ٗ وفاقی وزیر کی میڈیا کو بریفنگ

بدھ 31 اگست 2016 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خان عباسی نے کہا ہے کہ پروگیس ٹرمینل قائم کر نے والے سرمایہ کاروں نے ایل پی جی کی قیمتوں پر تحفظات اظہار کئے ہیں ٗ دوطرفہ معاہدہ ختم کیا ٗ معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں لے گئے ہیں ٗ عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان کے موقف کے حق میں شہادت دینے پر ہم شوکت عزیز اور عثمان امین الدین کے ممنون ہیں ٗملک میں گیس کی فراہمی کی صورتحال اس وقت بہت بہتر ہے۔

موسم سرما میں گیس کی قلت نہیں ہو گی ٗصنعتی اور کمرشل صارفین کو گیس کے کنکشن بحال کرنے کیلئے سمری وزیراعظم کو بھجوائی گئی ہے ٗامید ہے جلد فیصلہ ہو جائیگا۔بدھ کو یہاں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پروگیس ٹرمینل قائم کرنے والے سرمایہ کاروں نے ایل پی جی کی قیمتوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دو طرفہ معاہدہ ختم کیا اور معاملہ عالمی ثالثی عدالت میں لے گئے، عراق کے سرمایہ کار علی علاوی نے 70 ملین ڈالر اور پروگیس ٹرمینل کے دیگر سرمایہ کاروں نے 503 ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ کیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان میں ایل پی جی کی قیمتیں کم ہو گئی ہیں ان پر ہم درآمدی ایل پی جی فروخت نہیں کر سکتے، 2012ء میں انہوں نے ٹرمینل کی نیلامی کر دی۔

(جاری ہے)

عالمی ثالثی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور سابق وزیرپٹرولیم عثمان امین الدین بھی حکومت پاکستان کی درخواست پر پیش ہوئے اور انہوں نے حکومت پاکستان کے حق میں شہادتیں دیں ، اس موقع پر ان پر جرح بھی کی گئی ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان کے موقف کے حق میں شہادت دینے پر ہم شوکت عزیز اور عثمان امین الدین کے ممنون ہیں ٗ انہوں نے کہا کہ یہ بڑا مشکل کیس تھا اور پاکستان کے حق میں فیصلہ بہت بڑی کامیابی ہے ٗ انہوں نے کہا کہ کیس سابق حکومت کے دور میں دائر کیا گیا تھا تاہم اس وقت مقدمے کی پیروی صحیح طریقے سے نہیں کی گئی ۔

موجودہ حکومت نے بھرپور انداز میں مقدمے کی پیروی کی اور اس پر حکومت پاکستان کے 18 سے 20 ملین ڈالر خرچ ہوئے ٗعالمی ثالثی عدالت نے حکومت پاکستان کو اخراجات کی مد میں 11 ملین ڈالر ادا کرنے کا بھی حکم دیا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایل پی جی کے دو ٹرمینل کام کررہے ہیں اور ایل پی جی کی درآمد میں پچھلے سات ماہ کے دوران اس سے پچھلے سات ماہ کے مقابلے میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کی قیمت ریگولیٹ کرنے سے صارفین کو فائدہ ہوا ہے اور اس کی فروخت بھی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا ایل پی جی سٹیشنز کیلئے لائسنس جاری کرنے کا مجاز ہے اور اس نے تقریباً 19 لائسنس جاری کئے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں گیس کی فراہمی کی صورتحال اس وقت بہت بہتر ہے۔ موسم سرما میں گیس کی قلت نہیں ہو گی۔

صنعتوں، بجلی گھروں اور سی این جی سمیت تمام شعبوں کو گیس مل رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گوادر میں ایل این جی ٹرمینل 2017ء تک مکمل ہو جائے گا۔ اگر مقررہ مدت میں اسے مکمل نہ کیا گیا تو ٹرمینل قائم کرنے والوں پر یومیہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر جرمانہ ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کیس کی سماعت بھی مکمل ہو چکی ہے، ہم نے متعلقہ ریکارڈ فراہم کیا ہے اور کچھ معاملات بھی اٹھائے ہیں۔

عدالت میں نئے شواہد پیش کرنے کی وجہ سے ہمارا موقف مضبوط ہوا ہے، نیب بھی ریکوڈک کے معاملات کی تحقیقات کررہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کے حوالے سے اعلان وزارت خزانہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کیلئے گیس کی فراہمی میں بھی موسم سرما میں بہتری آئے گی۔ ایران۔پاکستان گیس پائپ لائن کے حوالے سے معاملات طے کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی اور کمرشل صارفین کو گیس کے کنکشن بحال کرنے کیلئے ایک سمری وزیراعظم کو بھجوائی گئی ہے۔ امید ہے اس پر جلد فیصلہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 25 ہزار روپے کی ادائیگی کی ارجنٹ گیس سکیم کے تحت کنکشنز کیلئے پہلے 30 ہزار کی حد مقرر کی گئی تھی لیکن درخواستوں میں اضافے کی وجہ سے ہم نے مزید اضافے کی درخواست کی ہے اور اس سلسلے میں اوگرا سے پچاس ہزار کنکشنز کی اجازت طلب کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری مسلسل بڑھ رہی ہے، ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت سے گیس پائپ لائن بچھائی جا رہی ہے، گوادر میں ایل این جی ٹرمینل قائم کیا جا رہا ہے، نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے میں بھی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اس کے علاوہ خلیفہ کوسٹل آئل ریفائنری کا سنگ بنیاد بھی آئندہ سال رکھا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یورو ٹو پٹرول کی فراہمی یکم جنوری سے شروع ہو جائے گی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پروگیس ٹرمینل کا کیس573 ملین ڈالر کا کیس تھا، سابق حکومت کے دور میں اس کی پیروی کیلئے صحیح وکیل بھی مقرر نہیں کیا گیا اور سنجیدگی سے پیروی نہیں کی گئی۔ اس موقع پر سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ذاتی طور پر دلچسپی نہ لیتے تو پروگیس ٹرمینل کیس میں ہمارے لئے مشکلات ہو سکتی تھیں۔