سینیٹر میر کبیر احمد محمدشہی کی زیر صدارت سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے منتقلی اختیارات کا اجلاس

18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات کی صوبوں کو منتقلی اور وفاق سے 17 وزارتوں کی صوبوں کو مکمل منتقلی کے معاملات کا جائزہ لیا گیا اٹھارہویں ترمیم کی شقوں پر عملدرآمد سے چھوٹے صوبوں کو مالی ،انتظامی معاملات میں یقینی طورپر بہتری آئے گی، چیئرمین کمیٹی

بدھ 31 اگست 2016 18:11

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے منتقلی اختیارات کا اجلاس چیئرمین سینیٹر میر کبیر احمد محمدشہی کی صدارت میں کوئٹہ میں ہوا۔ اجلاس میں 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات کی صوبوں کو منتقلی اور وفاق سے 17 وزارتوں کی صوبوں کو مکمل منتقلی کے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی میر کبیر احمد محمدشہی نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کی منظوری کے بعد اختیارات کی مرکز سے صوبوں کو منتقلی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ صوبے خود بھی اپنی استعداد کار میں اضافے کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کی شقوں پر عملدرآمد سے چھوٹے صوبوں کو مالی اور انتظامی معاملات میں یقینی طورپر بہتری آئے گی۔

(جاری ہے)

سینیٹر میر کبیر احمد محمدشہی نے مزید کہا کہ اٹھارہویں ترمیم پر من و عن عملدرآمد اور تاحال ترمیم پر عملدرآمد نہ کئے جانے کے حوالے سے تمام صوبوں کے تحفظات معلوم کئے جائیں گے جن کی روشنی میں تجاویز مرتب کی جائیں گی۔

میر کبیر احمد محمدشہی نے بیورو کریسی سے کہا کہ وہ وفاق سے اختیارات صوبوں کو منتقل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ صوبے ان کے ثمرات سے استفادہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی چاروں صوبوں کا دورہ کرے گی اور وفاق سے صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کے بارے میں متعلقہ حکام سے تبادلہ خیال کریں گے کمیٹی نے تجویز دی کہ وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں اور اس سلسلے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرے۔

سینیٹر کبیر احمد محمدشہی نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد سترہ وزارتوں کی صوبوں کو اختیارات کی مکمل منتقلی کے حوالے سے مزید کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 172-3 کے تحت کسی بھی صوبے سے نکالے جانے والے معدنی وسائل کی آمدنی کا پچاس فیصد مرکز اور پچاس فیصد صوبے کو ملنا چاہئے۔ ضروری ہے کہ آرٹیکل پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اﷲ چھٹہ نے کمیٹی کو اٹھارہویں ترمیم کے بعد اختیارات صوبوں کو منتقلی کے حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات اور اس سلسلے میں درپیش مشکلات، مادی وسائل کی کمی اور حائل رکاوٹوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ مختلف محکموں کے سیکرٹریوں نے اپنے اپنے محکموں کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا۔قبل ازیں اجلاس میں سانحہ سول ہسپتال کوئٹہ میں شہیدہونے والوں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ اجلاس میں سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر عطاء الرحمان، سینیٹر سعیدالحسن مندوخیل، سینیٹر نوابزادہ سیف اﷲ مگسی، ڈاکٹر اسحاق بلوچ ، سیکرٹری سینٹ کمیٹی رابعہ انور نے شرکت کی۔ کمیٹی کا اجلاس کل بھی جاری رہیگا۔

متعلقہ عنوان :