دینی مدارس کی رجسٹریشن کافیصلہ اٹل ، آڈٹ بھی ہوگا ‘ مدارس کو بتانا ہو گا کہ پیسہ کہاں سے آیا‘ کھالیں جمع کرانے والوں کو ڈپٹی کمشنر سے اجازت لینا ہو گی، 22 اگست کا واقعہ کسی صورت برداشت نہیں ، گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی رجسٹریشن میں تجدید کا فیصلہ کیاگیا ہے، اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے فیصلے پرسختی سے عمل درآمد کیا جائیگا

مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 31 اگست 2016 18:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 اگست ۔2016ء) مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن ہو گی‘ یہ فیصلہ اٹل ہے اور دینی مدارس کا آڈٹ کیا جائیگا ‘ انہیں بتانا ہو گا پیسہ کہاں سے آیا‘ کھالیں جمع کرانے والوں کو ڈپٹی کمشنر سے اجازت لینا ہو گی‘ انکا بھی آڈٹ کا جائیگا‘ 22 اگست کا واقعہ کسی صورت میں ہمیں قبول نہیں ،گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی رجسٹریشن میں تجدید کا فیصلہ اور اسلحہ کی نمائش پر سختی سے عمل درآمد کیا جائیگا ۔

بدھ کو مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایپکس کمیٹی میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی رجسٹریشن میں تجدید کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائیگا۔

(جاری ہے)

صوبے کے درمیان آمدورفت کا طریقہ کار بہتر بنایا جائیگا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں دہشت گردی میں غیر ملکی بھی ملوث رہے ہیں دینی جماعتوں کے تحفظات بھی دور کریں گے مگر دینی مدارس کی رجسٹریشن ہو گی یہ فیصلہ اٹل ہے۔

مدارس کا آڈٹ ہو گا انہیں بتانا ہو گا کہ پیسہ کہاں سے آیا ہے۔ ہمارا ملک غیر معمولی حالات سے گزر رہا ہے۔ انسداد دہشت گردی اقدامات چند دنوں میں تین چار بڑے اقدامات کریں گے۔ صوبے کے درمیان آمدو رفت کا طریقہ کار بھی بہتر بنایا جائے گا ۔ ایپکس کمیٹی میں چند اہم فیصلہ کئے گئے ہیں ۔ تمام سیاسی جماعتوں کے غیر قانونی دفاتر ختم کئے جائیں گے۔

22 اگست جیسے واقعات کسی صورت میں قبول نہیں کئے جا سکتے۔ پاکستان کیخلاف عناصر کو نہیں چھوڑیں گے۔ واضح پیغام دیا جائے۔ قومی نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے اور سندھ بھر میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کو مزید موثر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جو کھالیں جمع کریں گے وہ ڈپٹی کمشنر سے اجازت لے گا اور کھالیں جمع کرنے والوں کا آڈٹ ہو گا۔ وفاقی حکومت کی جو ذمہ داری ہے پوری کرے۔ صوبوں پر نہ تھوپے اور جس جگہ ملک کیخلاف بات ہو گی اسے خالی اور بند کیا جائے گا۔ کراچی میں سرکاری زمینوں پر قائم غیر قانونی دفاتر گرائے گئے ہیں قابضین کو قبضے سے ہٹایا گیا اور عارضی رہائش اختیار کرنے والوں کو مکمل معلومات دینا ہوں گی

متعلقہ عنوان :