مردم شماری از خود نوٹس کیس ٗ موجودہ حالات میں 2018ء کے الیکشن ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ٗ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی

حکومت ہر معاملے کو حساس کہہ کر ٹال دیتی ہے، مردم شماری کرانی ہے، جنگ نہیں لڑنی ٗ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

بدھ 31 اگست 2016 17:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 اگست ۔2016ء) چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس انور ظہیر جمالی نے مردم شماری از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ان حالات میں 2018ء کے الیکشن ہوتے دکھائی نہیں دے رہے جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت ہر معاملے کو حساس کہہ کر ٹال دیتی ہے، مردم شماری کرانی ہے، جنگ نہیں لڑنی ۔

(جاری ہے)

بدھ کو سپریم کورٹ میں مردم شماری از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی ۔اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہاکہ مردم شماری حساس معاملہ ہے اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ کیا حکومت کی اپنی کوئی ساکھ نہیں؟ مردم شماری کرانی ہے جنگ نہیں لڑنی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسے حالات میں 2018 کے الیکشن ہوتے نظر نہیں آ رہے ٗلاہور اور بڑے شہروں میں فوج کی سیکیورٹی کیوں ضروری ہے؟اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ اس معاملے پر اعلیٰ حکام سے بات کرکے اس کی حساسیت سے آگاہ کریں گے ۔ عدالت نے کیس کی سماعت ستمبر کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی۔