راولپنڈی، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس ،ری کنڈیشنڈ نان کسٹم پیڈگاڑیوں کی غیر قانونی رجسٹریشن کے مبینہ دھندے کی تحقیقات شروع

بدھ 31 اگست 2016 16:49

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء) محکمہ اینٹی کرپشن نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس راولپنڈی میں ایمنسٹی سکیم کے تحت ری کنڈیشنڈ نان کسٹم پیڈگاڑیوں کی غیر قانونی رجسٹریشن کے مبینہ دھندے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اس ضمن میں اینٹی کرپشن حکام نے ایکسائز آفس کے خلاف درخواست دہندہ کو تائیدی بیان کے لئے طلب کر لیا متحدہ ٹرانسپورٹ فیڈریشن راولپنڈی اسلام آباد کے جنرل سیکریٹری غلام مصطفیٰ خان نے ڈائریکٹراینٹی کرپشن کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایکسائزآفس کی موٹر رجسٹرنگ برانچ میں نان کسٹم پیڈ3 وٹز ( VITZ)کاروں ،1کرولا کار اور 1ٹویوٹا ہائی ایس گاڑیوں کو رجسٹر کیا گیا جس میں قواعد وضوابط سے ہٹ کر کسٹم حکام سے تحریری اور زبانی پڑتال کئے بغیر یہ گاڑیاں رجسٹر کی گئیں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قوانین کے مطابق ایمنسٹی سکیم گاڑیوں کی رجسٹریشن سے قبل کسٹم حکام سے کسٹم کلیئرنس کی تحریری تصدیق لی جاتی ہے جس کے بعدموٹر رجسٹرنگ برانچ بذریعہ فون کسٹم حکام سے کسی بھی گاڑی کی کسٹم کلیئرنس سے متعلق کاؤنٹر چیک کرتی ہے لیکن ایسا کرنے کی بجائے گزشتہ سال 23جولائی کوچالان نمبر992496کے تحت 30356روپے فیس کی ادائیگی کے عوض ٹیوٹاوٹز گاڑی کوآر آئی اے538نمبر الاٹ کیا گیاجبکہ6اگست2015 کوچالان نمبر1016327کے تحت 20456روپے فیس کی ادائیگی کے عوض ٹیوٹا(ہائی ایس وین) گاڑی کوآر آئی ایس1735نمبر الاٹ کیا گیا 8ستمبر2015 کوچالان نمبر1021440کے تحت 40420روپے فیس کی ادائیگی کے عوض ٹیوٹاوٹز گاڑی کوآر آئی اے777نمبر الاٹ کیا گیا8ستمبر2015 کوچالان نمبر1045255کے تحت 33123روپے فیس کی ادائیگی کے عوض ٹیوٹاوٹز گاڑی کوآر آئی اے848نمبر الاٹ کیا گیااسی طرح 10ستمبر2015 کوچالان نمبر1047268کے تحت69217روپے فیس کی ادائیگی کے عوض ٹیوٹاکرولا گاڑی کوآر آئی اے682نمبر الاٹ کیا گیاجبکہ ٹیوٹاوٹز گاڑی کوآر آئی اے777کی رجسٹریشن بک بھی عبدالسلام نامی شخص کے نام جاری کر دی گئی مذکورہ گاڑی کئی ماہ تک ایکسائز انسپکٹر سلیم بٹ کے زیر استعمال رہنے کی وجہ سے ایکسائز آفس کے اندر کھڑی ہوتی رہی تاہم خلاف ضابطہ رجسٹریشن کا معاملہ کھل جانے پر یہ گاڑی منظر سے ہٹاکر اس کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئی جبکہ باقی ماندہ گاڑیوں کی رجسٹریشن اجرا سے پہلے ہی روک لی گئی ایمنسٹی سکیم کے تحت آنے والی ان گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لئے 4سے 6لاکھ روپے فی گاڑی وصول کئے گئے اور کسٹم کلیئرنس کے بغیر انہیں رجسٹر ڈ کیا گیا غلام مصطفٰی خان نے آن لائن کو بتایا کہ درخواست پر کاروائی کے لئے ایڈیشنل ڈائریکٹر شکایات محمد عتیق نے انہیں بلا کر ان سے تائیدی بیان حاصل کیا جس میں انہوں نے نہ صرف اپنی درخواست کی تائید کی بلکہ زبانی بھی تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کے ساتھ تمام ثبوت بھی فراہم کر دیئے ہیں غلام مصطفٰی خان کے مطابق اس نے ایکسائز انسپکٹر میں بعد عنوانیوں سے متعلق درخواست قومی احتساب بیورو اور وفاقی وزیر داخلہ کو بھی ارسال کر دی ہے ۔

۔#/s#

متعلقہ عنوان :