موسمیاتی تبدیلیوں اور حالیہ بارشوں سے مکئی کی فصل پر نقصانات رساں کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ بڑھ سکتا ہے، ماہرشعبہ مکئی محمد رفیق ڈوگر ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ

بدھ 31 اگست 2016 16:39

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرشعبہ مکئی محمد رفیق ڈوگر نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور حالیہ بارشوں کی وجہ سے ہوا میں نمی کا تناسب اور درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے جولائی میں کاشتہ مکئی کی فصل پر نقصانات رساں کیڑوں اور بیماریوں کا حملہ بڑھ سکتا ہے۔سٹاک راٹ ، نوزائیدہ پودوں کا مرجھاؤ ، تنے کا گالا، برگی دھبے اور کنگی جیسی بیماریاں موسمی کاشتہ مکئی پر حملہ آور ہوتی ہیں ۔

انہوں نے بتایاکہ سٹاک راٹ یا تنے کا گالا کی بیماری کے حملہ کی صورت میں چھلیوں کے پکنے پر یہ ٹوٹ کر لٹک جاتی ہیں اور ان میں موجود دانے کمزور رہ جاتے ہیں ۔ پودے خشک ہوکر درمیان سے ٹوٹ جاتے ہیں اور پیداوار میں کمی ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس بیماری کے حملہ کے بچاؤ کے لیے جن کھیتوں میں بار بار مکئی کی کاشت کی جارہی ہو تو وہاں مکئی کی بجائے متبادل فصلیں کاشت کی جائیں۔

موسمی کاشتہ مکئی کی فصل پر کونپل کی مکھی ، گھوڑا مکھی ، چست تیلہ ، لشکری سنڈی ،تنے یا چھلی کا گڑواں اور جوئیں حملہ آور ہوتی ہیں۔ان نقصان رساں کیڑوں کے حملہ سے فصل کو محفوظ بنانے کے لیے ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور اپنے مقامی زرعی عملے کی مشاورت سے زرعی زہروں کا استعمال کرکے کاشتکار اپنی فصل کو محفوظ بناسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :