مذاکرات پھر بے نتیجہ باب دوستی بدستور بند

بدھ 31 اگست 2016 14:18

چمن /کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء) پاکستان اور افغانستان کے سرحدی حکام کے درمیان چمن کے مقام پر ’باب دوستی‘ کو دوبارہ کھولنے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات ایک بار پھر بے نتیجہ ختم ہوگئے باب دوستی کی بندش کی وجہ سے دونوں جانب لوگوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی، جبکہ اس سے افغانستان میں نیٹو سپلائی بھی شدید متاثر ہوئی۔

افغان مظاہرین کی جانب سے’باب دوستی‘ پر حملے کے بعد پاکستان کی جانب سے سرحد کو بند کردیا گیا تھا اور پاکستانی حکام کے مطابق افغان مظاہرین نے پاکستانی پرچم کی بے حرمتی اور باب دوستی پر پتھراوٴ کیا جس کے بعد یہ اقدام اٹھانا پڑا۔پاک افغان سرحدی حکام کے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں پاکستانی وفد کی نمائندگی فرنٹیئر کور بلوچستان کے لیفٹیننٹ کرنل چنگیز خان نے کی۔

(جاری ہے)

پاکستانی وفد کی جانب سے افغان حکام کو بتایا گیا کہ سرحد پر پاکستان کے پرچم اور قائد اعظم کی تصاویر کی بے حرمتی کے واقعہ سے پاکستانیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی جس کے بعد حکام کو چمن میں باب دوستی بند کرنا پڑا۔ایک سینئر پاکستانی عہدے دار نے بتایا کہ کرنل محمد علی کی سربراہی میں اجلاس میں شرکت کرنے والے افغان وفد نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ برادر مسلم ممالک کے درمیان نفرت پیدا کرنے کیلئے دشمن کی کوئی چال ہے۔

اجلاس میں طے پانے والی سفارشات کو اسلام آباد اور کابل میں اعلیٰ عہدے داروں کے پاس بھیجا جائیگا۔کرنل علی نے کہا کہ افغان حکومت کی جانب سے میں اس متنازع واقعات کی مذمت کرتے ہیں بلاشبہ وہ ایک افسوس ناک عمل تھا اور ہم پاکستان اور افغانستان کے درمیان نفرت پھیلانے کیلئے کی جانے والی سازشوں کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں طے پانے والی سفارشات کو اسلام آباد اور کابل میں موجود اعلیٰ حکام کے پاس بھیجی جائیں گی جہاں اس معاملے پر حتمی فیصلہ لیا جائیگا۔

یاد رہے کہ چمن میں باب دوستی کی بندش کے بعد سے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاک افغان سرحدی حکام کے درمیان اب تک 4 فلیگ میٹنگ ہوچکی ہیں چمن بارڈر کراسنگ کی بندش کی وجہ سے دونوں جانب نیٹو کنٹینرز اور دیگر سامان لے جانے والے ٹرکس کی طویل قطاریں لگ گئیں ہزاروں لوگ بھی سرحد کی دونوں جانب پھنس کر رہ گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :