ریاستی حکومت آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام کے ساتھ کیے گئے معاہدہ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے گی‘ علماء کرام انبیاء کرام کے وارث ہیں حکومت کی راہنمائی کریں

بدھ 31 اگست 2016 14:00

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 اگست - 2016ء)ریاستی حکومت آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام کے ساتھ کیے گئے معاہدہ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرے گی۔ علماء کرام انبیاء کرام کے وارث ہیں، وہ حکومت کی راہنمائی کریں،حکومت ریاست کو اسلامی فلاحی مثالی بنانے کے لیے اپنی تمام توانائیاں خرچ کرے گی۔ آزادکشمیرمیں ناانصافی کے خاتمہ ، میرٹ کی بالا دستی اور اسلامی قدروں کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں گے۔

ان خیالات کااظہار سپیکرآزادکشمیراسمبلی ، جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر ، وزیر اطلاعات ونشرواشاعت وسیاحت مشتاق منہاس، وزیر صنعت وسماجی بہبود محترمہ نورین عارف صاحبہ نے آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام کے اعلیٰ سطحی وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وفدکی قیادت آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولاناقاضی محمودالحسن اشرف نے کی جبکہ وفد میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولاناعبدالمالک صدیقی ایڈووکیٹ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات علامہ عطاء اللہ علوی ، پروفیسرلقمان مسعود چغتائی جبکہ جناب سپیکر سے ملنے والے وفدمیں مولانامفتی خواجہ اعجاز احمد، مولانامحمدندیم ، مولاناانعام الحق ، مولانا محمدآصف سمیت دو درجن سے زائد علماء کرام وجماعتی راہنماء موجود تھے۔

جمعیت کے راہنماؤں نے واضح کیا کہ جمعیت اعلیٰ مقاصد ، تحریک آزادی میں مسلم لیگ اور جمعیت علماء اسلام کے قائدین کے درمیان باہمی ارتباط اورپاکستان میں مسلم لیگ اور جے یوآئی کے درمیان اتحادکے تناظرمیں آزادکشمیرکے حالیہ انتخاب میں مسلم لیگ کے ساتھ جن آٹھ نکات کی بنیادپر اتحادکیا۔ اور یہ اتحاد آئندہ پانچ سال تک کے لیے ہے۔ جس میں ریاست میں اسلامی قوانین کی بالادستی ، ریاستی تشخص کی بحالی ، اہلیت اور میرٹ کی بنیادپر تمام ترقیاں اور تعیناتیاں نظام تعلیم کو اسلامی اقدار اور تعلیمات کے مطابق کرنے اسلامی نظریاتی کونسل ، زکوة کونسل ، علماء ومشائخ کونسل ، پبلک سروس کمیشن ، اعلیٰ عدلیہ سمیت تمام اداروں میں میرٹ کی بالادستی اوراسلامی اقدار کے تحفظ کے لیے ریاستی وزراء اور حکومت کو موثر عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

انھوں نے کہا آزاد ریاست اورپاکستان میں دینی مدارس امن وسلامتی کے گہوارے اور اسلامی اقدار کے محافظ ہیں، 1947سے آج تک علماء کرام اوردینی مدارس نے ریاست میں بے لوث خدمات سرانجام دی ہیں، اور ہر سال مدارس سے لاکھوں طلباء وطالبات کونہ صرف تعلیم وتربیت سے سرفراز کیاجاتاہے، بلکہ ان کی کفالت بھی مدارس کے ذریعے سے کی جاتی ہے۔ ریاستی اورملکی بجٹ میں ایک بہت بڑے طبقے کو مطلقا نظرانداز کرنے کی پالیسی پر اب نظرثانی کی ضرورت ہے۔

وزرائے حکومت نے مدارس کی خدمات اور علماء کرام کے کردار کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ مسلم لیگ کامنشور مقاصد اوراہداف جمعیت علماء اسلام کے منشور اور اہداف سے مماثلت رکھتاہے ، وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان بلندجذبے اورجرات کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں ، کابینہ کے تمام اراکین ایک ٹیم کی حیثیت سے ریاست کو مثالی ، اسلامی فلاحی ریاست بنانے میں موثر کرداراداکریں گے۔ اورعلماء کرام کی تجاویز کی روشنی میں موثراقدامات کیے جائیں گے۔ وزرائے حکومت نے پہلی کلاس سے انٹرمیڈیٹ تک جمعیت کی طرف سے ناظرہ قرآن کریم اور ترجمہ قرآن کی تجویز کو سراہتے ہوئے جلداز جلد عملی اقدامات کی یقین دہانی کروائی ۔