افغانستان میں پاکستانی مزدوروں کے ساتھ غیرانسانی سلوک

کوئٹہ اورملک کے دیگرحصوں سے جانے والے250سے زائد مزدوروں کوقانونی دستاویزات کے باوجودوحشیانہ تشددکانشانہ بنایاگیا،کھانے پینے سے محروم رکھ کرتپتی بجری پرالٹالٹکاکربجلی کے کرنٹ دینے کے بعدواپس پاکستان بھیج دیاگیا

منگل 30 اگست 2016 22:55

افغانستان میں پاکستانی مزدوروں کے ساتھ غیرانسانی سلوک

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 اگست ۔2016ء) کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں سے جانے والے مزدوروں کو افغانستان میں قانونی دستاویزات ہونے کے باوجود تشدد کا نشانہ بنایا گیااور افغانستان کی جیلوں میں ان کیساتھ انتہائی غیرانسانی سلوک روارکھا گیا اور پاکستانی مزدوروں کو 3 سے 4 دن تک کھانا بھی نہیں دیا گیا اور 250 سو سے زائد پاکستانیوں کو بدترین تشدد کے بعد واپس پاکستان دھکیل دیا تفصیلات کے مطابق کوئٹہ ‘ سندھ ‘ پنجاب اور بلوچستان کے دیگر علاقوں سے جانے والے مزدوروں کو بھارتی وزیراعظم کی بلوچستان میں مداخلت کے بعد وہاں تعمیر و ترقی میں حصہ لینے والے مزدوروں کو افغانستان میں تشدد کا نشانہ بنایا اور افغانستان گزشتہ کچھ عرصہ سے بھارتی دوستی میں اس قدر آگے بڑھ گیا کہ وہ پاکستان کے احسانات کو بھول گیا اور بھارت کیخلاف مظاہروں کا جواب افغانستان نے دینا شروع کردیا گزشتہ چند دنوں سے افغانستان کی تعمیر نو میں حصہ لینے والے 250 سو سے زائد مزدوروں کو قانونی دستاویزات کے باوجود افغانستان کی جیلوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مختلف جیلوں میں ان کیساتھ غیرانسانی سلوک روا رکھا گیا اور انہیں کھانے پینے سے بھی محروم رکھا تپتی بجری پر الٹا لٹکا کر بجلی کے کرنٹ لگائے جاتے ہیں جس سے کئی پاکستانی مزدوروں کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد مزدوروں کو واپس پاکستان دھکیل دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :