آئی جی خیبرپختونخوا کی زیرصدارت ریجنل پولیس آفسروں کااعلی سطح اجلاس

پولیس آرڈیننس 2016ء کے نفاذ سے پولیس کی ذمہ داریاں مزیدبڑھ گئی ہیں،آئی جی ناصرخان درانی

منگل 30 اگست 2016 22:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) آئی جی خیبرپختونخوا ناصرخان درانی نے کہا ہے کہ پولیس آرڈیننس 2016ء کے نفاذ سے پولیس کی ذمہ داریاں مزیدبڑھ گئی ہیں ،پولیس اس کے نفاذ کے لئے اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنائیں اورجرائم کے خاتمے اور عوامی مسائل کی دادرسی کے لئے شب روز کام کریں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس پشاور میں ریجنل پولیس آفسروں کی کانفرنس منعقد ہوئی۔

ایڈیشنل آئی جی پی ھیڈکوارٹرزمیاں محمد آصف ، ایڈیشنل آئی جی پی آپریشن ڈاکٹر محمد نعیم ، چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور اور تمام ریجنل پولیس آفسروں نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں پولیس آرڈیننس 2016؁ پر عمل درآمد اور اس مقصد کے لئے ریجنل پولیس آفسروں کو متعلقہ ڈی پی اُوز ، ایس ڈی پی اُوزاور ایس ایچ اُوز کو بریف کرنے اور ڈی پی اُوز کی جانب سے ضلعی اسمبلی کو امن و آمان کے بارے میں پریزنٹیشن دینے، ضلعی اسمبلی سے ٹریفک پلان کو منظور کرانے اور تنازعات کے حل کے کونسلوں اورپولیس اسسٹنس لائینز کی کارکردگی کو مزید موثر اور عوامی اُمنگوں کے مطابق بنانے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

(جاری ہے)

آئی جی پی نے اجلاس کے شرکا ء کو ہدایت کی کہ وہ ہر مہینے اپنے متعلقہ اضلاع کے افسروں کا اجلاس طلب کرکے اس میں امن و آمان ، جرائم ، عوام کے ساتھ رابطہ اورپولیس کے مختلف شروع کردہ پراجیکٹس یعنی تنازعات کے حل کے کونسلوں اور پولیس اسسٹنس لائینز وں کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور اس کو مزیدموثر اور عوامی توقعات کے مطابق بنانے کے لئے افسران کو ٹاسک دیکر ان کی کارکردگی کو پرکھیں۔ ریجنل پولیس آفسروں کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ تنازعات کے حل کے کونسلوں کو تحصیل کی سطح پر لیجانے/ متعارف کرانے کا جائزہ لیں اور اسکی بھرپور تشہیر کریں تاکہ عام لوگوں میں اس کے بارے میں آگاہی حاصل ہو کرعوام کے مابین معمولی نوعیت کے تنازعات کو آپس میں مل جُل کر حل کیا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :