ڈاکٹر فاروق ستار کی سربراہی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ ہوں اور ان کے ہاتھ مضبوط کروں گا ، نومنتخب حق پرست میئر وسیم اختر

ابلاول بھٹو اور آصف زرداری سے درخواست ہے کہ ہمیں اختلافات بھلا کر ملک ، صوبے اور شہر کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا گلشن جناح پولو گراؤنڈ میں حلف برداری کی تقریب کے بعد نومنتخب حق پرست میئرکراچی وسیم اختر کا شرکاء سے خطاب

منگل 30 اگست 2016 22:30

ڈاکٹر فاروق ستار کی سربراہی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ ہوں ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) نومنتخب حق پرست میئر کراچی وسیم اختر نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ میں ڈاکٹر فاروق ستار کی سربراہی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ ہوں اور ان کے ہاتھ مضبوط کروں گا اور اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم کراچی ،سندھ اور پاکستان کیلئے کام کریں گے اور ہمیں پاکستان کیلئے جانوں کا نذرانہ بھی دینا پڑا تو دیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ میں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں کوئی اپوزیشن رکھی ہی نہیں ہے ہم سب ایک ہیں ، میرے کسی سے اختلافات نہیں ہیں ، مجھ سے بڑا پاکستانی کوئی ہو نہیں سکتا ، میرا آدھے سے زیادہ خاندان پاک فوج میں ہے ، ہم یہ برداشت نہیں کریں گے کوئی پاکستان کے خلاف بیان دے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے گلشن جناح پولوگراؤنڈ میں میئر کراچی کا حلف اٹھانے کے بعد تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پرنومنتخب حق پرست ڈپٹی میئر ارشد وہرہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔ تقریب حلف برداری میں ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار ، رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان ، رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین ، حق پرست اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ، مختلف ممالک کے سفاتکاروں،قونصل جنرلز ، وکلاء ، تاجروں ، صنعتکاروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

نومنتخب میئر وسیم اختر نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے امید ظاہر کی کہ وہ شہر کے مسائل جانتے ہیں ، امید ہے وزیراعلیٰ سندھ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو وسائل سے مالا مال کریں گے ۔ انہوں نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ، آصف زرداری سے درخواست کی کہ آج ہمیں 8سال بعد موقع ملا ہے ، آج میئر کراچی ، ڈپٹی میئر ، اضلاع کے چیئرمین ، وائس چیئرمین منتخب ہوئے ہیں ، ہمیں اختلافات بھلا کر ملک ، صوبے اور شہر کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ کراچی ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے لیکن افسوس کہ ہم اپنے شہر کو ہی بھول بیٹھے ہیں ، آج کے بعد نئے جوش و جذبے کے ساتھ ہم سب کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ شہر کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل ہوسکیں۔ انہوں نے کہاکہ حلف اٹھانے کے بعد اب ہم سیاسی لوگ نہیں رہے ، ہمارے پاس 4سال کا وقت رہ گیا ہے ، میری ہر جماعت کے منتخب نمائندوں سے درخواست ہے کہ مل جھل کر شہر کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں ۔

انہوں نے تقریب حلف برداری میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے منتخب نمائندوں کا خیر مقدم کیا اور ان کا شکریہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کی آمد سے تقریب کو چار چاند لگ گئے ہیں ۔ انہوں نے ایم کیوایم پاکستان ، جماعت اسلامی ، پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ان جماعتوں نے نومنتخب میئر اور اس کی ٹیم کو حوصلہ دیا ہے ۔

انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ عدلیہ کے حکم پر بلدیاتی انتخابات کا یہ مرحلہ بھی مکمل ہوگیا ہے اور بلدیاتی انتخابات کے مراحل کی شروعات5دسمبر2015کو ہوئی تھی لیکن یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ شہر کے منتخب میئر اور ڈپٹی میئر نے 9مہینے کے بعد حلف اٹھایا ہے جبکہ لندن کے میئر انتخابات کے صرف 4گھنٹے کے بعد ہی میئر نے حلف اٹھا لیا تھا اور اپنے دفتر میں کام کرنا شروع کردیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں بہت سے ایشوز او رمسائل ہیں اور یہاں کے مسائل ہماری انگلیوں پر ہیں ، ماضی میں بھی شہر کراچی کے مسائل ہم نے حل کئے ہیں اور اب شہر کراچی کے مسائل کے حل کیلئے پہلے سے زیادہ جذبہ لیکر آئے ہیں کیونکہ پچھلے ادوار میں شہر کے ساتھ بہتر سلوک نہیں ہوا ۔