وفاقی وزیرپارلیمانی امور کا نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ ، مختلف بڑے منصوبوں میں شفافیت پر اطمینان کا اظہار

سی پیک منصوبہ کے مشرقی اور مغربی روٹ دونوں ایک ساتھ مکمل ہوں گے، قراقرم ہائی وے ٹو کے منصوبہ کو حویلیاں اور مانسہرہ کے عوام کے لیئے موجودہ حکومت کا تحفہ ہے ، شیخ آفتاب کی گفتگو

منگل 30 اگست 2016 22:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور و انچارج وزارت ِمواصلات شیخ آفتاب نے اسلام آباد میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے مختلف بڑے منصوبوں میں شفافیت اور بچت کے اصولوں کو اپناتے ہوئے قومی خزانے کو225 ارب وپے کا فائدہ پہنچایا۔

چیئرمین این ایچ۔اے نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ لاہور۔ملتان موٹروے او ر فیصل آباد۔ ملتان موٹروے کے منصوبے ۲۰۱۸ میں مکمل ہو جائیں گے۔ اس کہ علاوہ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ خضدار ۔شہداد کوٹ موٹروے منصوبہ بلوچستان اور سندھ کے درمیان ایک سٹریٹجک راہداری کا کام دے گا اور بلوچستان کا رابطہ باقی تمام صوبوں سے زیادہ موئثر ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ ملک میں تمام بڑی سڑکوں کا معیار یکساں ہے۔اور بلوچستان میں ہائی ویز کی حالت ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں انتہائی بہتر ہے۔جبکہ بلوچستان میں ہائی ویز کی مجموعی لمبائی بھی ملک کا 38 فیصد ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سی پیک منصوبہ کے مشرقی اور مغربی روٹ دونوں ایک ساتھ مکمل ہوں گے ۔

وفاقی وزیر نے قراقرم ہائی وے ٹو کے منصوبہ کو حویلیاں اور مانسہرہ کے عوام کے لیئے موجودہ حکومت کا تحفہ قرار دیا۔وفاقی وزیر نے ضلع اٹک کے مختلف علاقوں میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر سے متعلق منصوبوں اور ان کے جلد تکمیل پر بھی زور دیا۔نیز وفاقی سیکرٹری برائے مواصلات نے بھی مواصلات کے مختلف شعبوں خصوصاًمحکمہ ڈاک کی اصلاحات کے متعلق بھی تجاویز دیں، وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ جلد اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کر کے ان کے مواصلات سے متعلق تحفظات دور کریں گے۔

متعلقہ عنوان :