جماعۃ الدعوۃ اسلام آباد کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں کشمیر کی صورتحال سے آگاہی کیلئے کشمیر کانفرنسز کامسلسل جاری

منگل 30 اگست 2016 22:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء ) جماعۃ الدعوۃ اسلام آباد کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں کشمیر کی صورتحال سے آگاہی کے لیے کشمیر کانفرنسز مسلسل جاری ہیں اور سیکٹر کی سطح پر ملٹی میڈیا بریفنگ بھی جاری ہے گزشتہ روز ترنول میں عظیم الشان کشمیر کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی کانفرنس سے جماعۃ الدعوۃ اسلام آباد کے مسؤل شفیق الرحمن اور مقامی سیاسی و سماجی رہنماؤں نے خطاب کیا ۔

اس موقع پر شرکاء کو کشمیر میں بھارتی جارحیت اور تشدد کے حوالہ سے ملٹی میڈیا بریفنگ بھی دی گئی ۔ کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شفیق الرحمن نے کہا کہ بھارت اور امریکہ میں معاہدے پاکستان کی معاشی و دفاعی قوت کو کمزور کرنے کیلئے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکہ بھارت سرکار کی سرپرستی کر کے خطہ کے امن کو برباد کر رہا ہے۔ حکومت پاکستان دونوں ملکوں کے مابین حالیہ معاہدوں پر خاموشی اختیار نہ کرے بلکہ بین الاقوامی سطح پر امریکی و بھارتی مذموم عزائم کو کھل کر بے نقاب کیا جائے۔

غیور پاکستانی قوم امریکہ و بھارت کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کامیاب نہیں ہو نے دے گی۔مسلم دنیا میں پاکستان کا ابھرتا ہوا کردار امریکا و بھارت کو برداشت نہیں ہے۔ کشمیر کی تحریک آزادی کو دنیا کی کوئی طاقت کچل نہیں سکتی۔ حریت رہنماؤں کی گرفتاری اور کشمیریوں پر مظالم بھارت کی بدترین دہشت گردی ہے۔شفیق الرحمن نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے خوفناک سازشیں شروع کر رکھی ہیں۔

امریکہ کی جانب سے بھارتی فضائی و سمندری حدود اور فوجی اڈے استعمال کرنے کے معاہدے پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے ہیں۔ اسلام کے دشمن مسلمانوں کے خلاف زہر اْگل رہے ہیں۔ پچھلی تین دہائیوں سے اسلام کے خلاف عالم کفر نے خوفناک جنگ چھیڑ رکھی ہے۔اسی وجہ سے مسلمان حالت جنگ میں ہیں۔ پاکستان سب کیلئے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے کیونکہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے جو عالم اسلام کو آئندہ انکے دفاع کی ضمانت دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے قدموں پر کھڑا ہوں گے، اپنے وسائل خود استعما ل کریں گے تو مسلمانوں کی معیشت بھی مضبوط ہوگی۔ دشمن یہ نہیں چاہتے اس لئے بھارت کو امریکہ اس خطے میں بہت اہمیت دے رہا ہے۔امریکا بھارت معاہدوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ پاکستان کو معاشی، دفاعی طور پر کمزور کردیا جائے، پاکستان دب کر رہ جائے اور عالم اسلام کی نگاہیں پاکستان کی طرف نہ ہو ں بلکہ وہ اپنی امیدیں بھارت کیساتھ وابستہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان دشمنی میں بہت آگے بڑھ چکا ہے اورپاکستان کی خاموشی کا دشمن فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ دفاع کے مسئلہ پر سیاست اور اختلافات نہیں ہوتے، بلکہ دفاع کیلئے حکومت و اپوزیشن کو متحد ہونا چاہئے تا کہ دشمنوں کو پیغام ملے کہ ہم متحد و بیدار ہیں۔ سول حکومت، فوج، سیاسی و مذہبی جماعتوں، عوام سب کو اس پر یکسو ہونا چاہئے تا کہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بناسکیں۔

اقتصادی راہداری کا معاہدہ بھارت و امریکہ کو برداشت نہیں ہوا کیونکہ عالم اسلام کو متحد کرنے کیلئے پاکستان کی کوششیں اہمیت رکھتی ہیں۔ آنیوالے دنوں میں عالم اسلام کا رخ چائنہ کی طرف ہو نا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی عروج پر ہے، پونے دو ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے،بھارتی فوج کی گولیوں کے سامنے بھی کشمیری پاکستانی پرچم بلند کررہے ہیں، پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے اور مظلوم کشمیری مشکل ترین حالات میں وطن عزیز پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تاجروں کو سیب کی تجارت نہ ہونے سے 12ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا لیکن اس مرتبہ کشمیری تاجروں نے اعلان کیا ہے کہ ہم نقصان برداشت کرلیں گے مگر بھارتی حکومت اور فوج کی بلیک میلنگ کا شکار نہیں ہوں گے۔ تحریک آزادی اب رکنے والی نہیں ہے کشمیر کا بچہ بچہ آزادی کیلئے نکل کھڑا ہوا ہے، ایسے حالات میں پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت کرے اور تحریک آزادی میں ان کا ساتھ دے۔

کشمیریوں کی جدو جہد آزادی جس مرحلہ میں پہنچ چکی ہے اب 8 لاکھ بھارتی فوج ظلم تشدد کے ذریعے اسے دبانے میں کامیاب نہیں ہوسکتی,پیلٹ گن اور پیپر گیس جیسے مہلک ہتھیاروں کے استعمال کے باوجود کشمیریوں کے عزم و حوصلے بلند ہیں, وہ اپنے سینوں پر گولیاں کھاتے ہوئے پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں اور کسی صورت انڈیا کی 8 لاکھ فوج کا غاصبانہ قبضہ قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :