نادرا پشتون دشمنی سے باز آجائے، قبائل اور پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک کرکے مغربی ایجنڈے کو پراوان چڑھایا جارہا ہے، قبائل میں جمعیت علماء اسلام کی سرگرمیوں کو روک کر دیگر سیاسی جماعتوں کی سرپرستی کی جارہی ہے، تاسیس جمعیت کانفرنس ملک کی سیاست کا رخ موڑ دیگی،فاٹا کو الگ صوبے کا درجہ دیا جائے

جمعیت علماء اسلام صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر مولانا گل نصیب خان کا اجلاس سے خطاب

منگل 30 اگست 2016 21:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 اگست ۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام صوبہ خیبر پختونخوا کے امیر مولانا گل نصیب خان نے کہا ہے کہ نادرا پشتون دشمنی سے باز آجائے، قبائل اور پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک کرکے مغربی ایجنڈے کو پراوان چڑھایا جارہا ہے، قبائل میں جمعیت علماء اسلام کی سرگرمیوں کو روک کر دیگر سیاسی جماعتوں کی سرپرستی کی جارہی ہے، تاسیس جمعیت کانفرنس ملک کی سیاست کا رخ موڑ دیگی،فاٹا کو الگ صوبے کا درجہ دیا جائے۔

وہ منگل کو صوبائی سیکرٹریٹ میں ضلعی امراء ونظماء کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ،اجلاس میں مولانا عطاء الحق درویش، عبدالجلیل جان، مولانا محمد قاسم ، مولانا عزیز احمد،مولانا راحت حسین، عبدالوحید مروت، مفتی جانان ایم پی اے، قاری عبداﷲ ، ہدایت اﷲ شاہ، مولانا امان اﷲ حقانی، حکیم احسان الحق، احمد خان کامرانی، حاجی نیاز محمد، حافظ ریحان اور قبائل ایجنسیوں کے زمہ داران نے شرکت کی، اجلاس میں تاسیس جمعیت کے عالمی اجتماع کے حوالہ سے تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، اور اضلاع اور قبائل میں تاسیس جمعیت کانفرنس کا کامیاب کرنے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا گل نصیب خان نے کہا کہ تاسیس جمعیت کانفرنس ملکی اور بین الاقوامی سیاست کا رخ موڑ دیگی۔

(جاری ہے)

عوام تاسیس جمعیت کانفرنس 2017میں شریک ہو کر لبرل ، سوشلسٹ اور مغربی قوتوں کے ایجنڈے کے خلاف فیصلہ دیگی، انھوں نے کہا کہ نادرا پشتون دشمنی کی آڑ میں قبائل اور دیگر اضلاع میں پختون عوام کے شناختی کارڈ بلاک کرکے پختون دشمنی کا مظاہرہ کررہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام پختونوں کے بلاک کارڈ بحال کئے جائیں، انہوں نے کہا کہ قبائل میں تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی سرگرمیوں کی کھلی اجازت ہے جبکہ جمعیت علماء اسلام کو ہر قسم کی سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں سے روکا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ قبائل میں سیاسی ایکٹ کے تحت سیاسی سرگرمیوں کی اجازت کے باوجود جمعیت علماء اسلام کو سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جارہی، اور دیگر سیاسی جماعتوں کی مکمل سرپرستی کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ غداران پاکستان کو قومی ہیرو کے طور پر پیش کیا جارہا ہے، اور محب وطن علماء کرام کو ہراساں کرکے مغربی ایجنڈے پر عمل درآمد کیا جارہاہے، جمعیت علماء اسلام کے اجلاس کے فیصلے کے مطابق ستمبر اور اکتوبر میں وسطی اضلاع اور ہزارہ ڈویژن میں صد سالہ اجتماع کے سلسلے میں عظیم الشان کانفرنسوں کے شیڈول کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں فاٹا سے متعلق حکومتی اصلاحات کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ناکافی قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ فاٹا کو کوئی بھی حیثیت دینے سے پہلے فاٹا میں ریفرنڈم کرایا جائے اور صوبے میں ضم کرنے کے بجائے اُسے الگ صوبہ بنایا جائے فاٹا میں ایک جامعہ میگا پراجیکٹ کابھی اعلان کیا جائے جسمیں موٹر وے اور ہائی و یز کا اعلان بھی شامل ہو جبکہ صحت اور تعلم کے حوالہ سے بھی اہم آصلاحات کی ضرورت ہے ، فاٹا میں یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ اے گریڈ ہسپتال کا بھی اعلان کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :