خیبر پختو نخوا اسمبلی کی قا ئمہ کمیٹی بر ائے ابتدا ئی و ثا نو ی تعلیم کا ایبٹ آباد میں اجلاس

ہزارہ ڈویژن میں 2005کے زلزلہ سے تبا ہ ہو نے وا لے سکو لو ں کی تعمیر نو کو نظر انداز اور مو خر کر نے پر وفا قی حکو مت پر کڑی تنقید

منگل 30 اگست 2016 21:26

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 اگست ۔2016ء) خیبر پختو نخوا اسمبلی کی قا ئمہ کمیٹی بر ائے ابتدا ئی و ثا نو ی تعلیم نے ہزارہ ڈویژن میں 2005کے زلزلہ سے تبا ہ ہو نے وا لے سکو لو ں کی تعمیر نو کو نظر انداز اور مو خر کر نے پر وفا قی حکو مت پر کڑی تنقید کی ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ ان سکو لو ں کی بحا لی کے لئے خیبر پختو نخوا حکو مت ایک با ر پھر وفا قی حکو مت سے مو ثر طور پر را بطہ کر کے اپنے تحفظا ت پیش کرے گی یہ فیصلہ منگل کے روز کمیٹی کے چیئر مین اور رکن صو با ئی اسمبلی محمد عارف کی زیر صدا رت خیبر پختو نخوا ہا ؤ س ایبٹ آباد میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں ارا کیں صو با ئی اسمبلی شا ہ حسین ، راجہ فیصل زما ن ،آمنہ سردار ،ڈا ئیر یکٹر ایجو کیشن خیبر پختو نخوا ، ہزارہ ڈویژن کے تما م ڈسٹرکٹ ایجو کیشن افسروں اور محکمہ تعلیم پشاور کے اعلیٰ حکا م نے بھی شر کت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اس امر پر اطمنا ن کا اظہا ر کیا گیا کہ تعلیم کے شعبے میں مو جو د ہ صوبائی حکو مت کی اصلا حا ت اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور وزیر تعلیم کے پختہ عزم اور سنجیدہ اقدا ما ت کے با عث صو بے میں مو جود بھو ت سکو لو ں کا خا تمہ ممکن ہوا ہے ۔

اور سکو لو ں میں اسا تذہ کی غیر حا ضری کے مسئلے پر قا بو پا یا گیا ہے ۔ تا ہم کمیٹی نے اس امر پر افسو س کا اظہا ر کیا کہ زلزلہ سے تبا ہ شدہ ان سکو لو ں کا مستقبل تا حال غیر یقینی ہے جن کی تعمیر نو وفا قی حکو مت نے اپنے ذمے لے رکھی ہے ۔ اجلاس میں کمیٹی کے چیئر مین نے اس امر پر بھی اطمینا ن ظا ہر کیا کہ ہزارہ ڈویژن سمیت صو بہ بھر میں سر کا ری سکو لو ں کی بڑی تعداد کو نہ صرف صو بہ میں فعا ل بنا یا گیا ہے بلکہ خستہ حا ل سکو لو ں میں تما م جدید تعلیمی اور سپورٹس سہو لیا ت فرا ہم کر کے انہیں ہر لحا ظ سے مکمل کیا جا رہا ہے ۔

انہو ں نے ہزارہ ایجو کیشن افسران کو ہدا یت کی کہ وہ اپنے اپنے اضلا ع میں ان تما م نئے سکو لو ں کو اپنی تحویل میں لیں جن کی تعمیر ہو چکی ہے اور ایسے تما م سکو لو ں میں کلا سوں کے اجرا ء اور سٹا ف کی فراہمی کے لئے ضروری اقدا ما ت کر نے کے کے علاوہ 15445نئے اسا تذہ بھر تی کئے جا ئیں گے جبکہ مستقل اسا تذہ کی بھر تی تک روزانہ اجرت کی بنیاد پر اسا تذہ کی خد ما ت حا صل کی جا ئیں گی۔

کمیٹی نے اس حقیقت پر بھی اطمینا ن کا اظہا ر کیا کہ سکو لو ں میں با ئیو میٹرک سسٹم متعا رف کر انے کے با عث اساتذہ کی غیر حا ضری کی شکا یا ت دور ہو گئی ہیں اور اس سسٹم کے با عث ہی بھو ت سکو لو ں کا پتہ چلا یا گیا ہے ۔کمیٹی کے سر برا ہ نے صو با ئی محکمہ تعلیم سے سفا رش کی کہ بہتر کا ر کر دگی کا مظا ہرہ کر نے وا لے ایجو کیشن افسران کو اپنے مو جودہ اضلا ع میں خد ما ت جا ری رکھنے کا موقع فرا ہم کیا جائے۔